اسلام آباد و راولپنڈی کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی، موجودہ ذخائر کی سیوریج کے پانی سے آلودگی روکنے، اسلام آباد کو مختلف ڈیمز سے پانی کی فراہمی اور ان ڈیمز سے واٹر سپلائی کا مربوط نظام قائم کرنے کیلئے وزیرِ اعظم نے ٹاسک فورس تشکیل دے دی
وزیرِ داخلہ سید محسن رضا نقوی کی سربراہی میں ٹاسک فورس میں سی ڈی اے، واپڈا، اریگیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب اور دیگر متعلقہ اداروں کے ارکان شامل ہیں، وزریراعظم نے ہدایت کی ہے کہ بارش کے پانی سے زیر زمین ذخیرہء آب کو ری چارج کرنے کیلئے سی ڈی اے جامع لائحہ عمل پیش کرے. وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ راول ڈیم سے ملحقہ آبادیوں اور ڈیم میں گرنے والے نالوں پر کچی آبادیوں سے نکلنے والی سیوریج سے ڈیم کی آلودگی کے سدباب کیلئے نظام بنایا جائے.غیر قانونی و کچی آبادیوں سے نکلنے والے سیوریج کیلئے واٹر ٹریٹمنٹ کا نظام جلد قائم کیا جائے. تربیلا، خانپور و دیگر ڈیمز سے اسلام آباد کیلئے متفقہ طور پر منظور شدہ پانی کو گھروں تک پہنچانے کیلئے واٹر سپلائی کا نظام جلد قائم کیا جائے. وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی اسلام آباد و ملحقہ علاقوں کیلئے واٹر بورڈ کی تشکیل کو جلد حتمی شکل دے.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد و ملحقہ علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کے نظام پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس میں وفاقی وزراء سید محسن رضا نقوی ، میاں محمد معین وٹو اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. اجلاس کو اسلام آباد میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے قائم ٹاسک فورس کی تجاویز پیش کی گئیں. اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کو روال، تربیلا اور خانپور ڈیم سے متفقہ طور پر منظور شدہ پانی کی فراہمی کیلئے سپلائی سسٹم کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے. اجلاس کو ملحقہ علاقوں میں متعدد ڈیمز کی تعمیر پر پیش رفت اور ان ڈیمز سے اسلام آباد کو پانی کی فراہمی کیلئے واٹر سپلائی کے نظام کی تجاویز و لائحہ عمل بھی پیش کیا گیا.
وزیرِ اعظم کو اجلاس میں مجوزہ واٹر بورڈ کے قیام کے ساتھ ساتھ اسکی ذمہ داریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ بورڈ پانی کے موجودہ و آئندہ ذخائر کے انتظام، پانی کی گھروں تک فراہمی کے طریقہ کار، پانی کی اسٹیک ہولڈرز کے مابین تقسیم و متعلقہ اقدامات کا انتظام سنبھالے گا. اجلاس کو سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کی کچی آبادیوں سے سیوریج کے اخراج کی وجہ سے پانی کے ذخائر کی آلودگی روکنے کے حوالے سے اقدامات پر بھی جائزہ پیش کیا گیا.