شہزادی زیب النساء تحریر: سیدہ عطرت بتول نقوی

zeb

لاہور میں سمن آباد کے علاقے موڑ سمن آباد میں ایک احاطے میں مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی بیٹی شہزادی زیب النساء کی قبر موجود ہے
شہزادی زیب النساء شاعرہ تھیں اور ان کا تخلص مخفی تھا
اور یہ فارسی میں شعر کہتی تھیں ان کے بارے میں
میں نے کہیں یہ قصہ پڑھا تھا کہ ایک بار اورنگ زیب عالمگیر تہجد کی نماز پڑھنے کے بعد محو خواب تھے کہ ان کی ایک کنیز نے غلطی سے انہیں جگا دیا وہ بے چاری سمھجی کہ شاید فجر ہوگئی ہے
کنیز کی اس فاش غلطی پر بادشاہ سلامت جلال میں آ گئے
اور اس کا سر قلم کرنے کا حکم دے دیا
جب شہزادی زیب النساء تک یہ خبر پہنچی تو انہوں نے اپنے والد بادشاہ سلامت کو یہ اشعار لکھ کر بھیجے
سر بریدن لازم است مرغ بے ہنگام را
این پری پیکر چہ فرق صبح وشام را
( سر قلم کروانا ہے تو اس مرغ کا کروائیے جس نے بے وقت ازان دی ، اس پری پیکر کو صبح و شام کا فرق کیا معلوم)

شنید ہے کہ پھر بادشاہ سلامت نے ،، پری پیکر ،، کو بخش دیا ، مغلوں کی حکومت شان وشوکت اقتدار ، اختیار وقت کی دھول میں گم ہوگیا اب بہت سے مغل شہزادے شہزادیوں کی قبروں کا نشان بھی نہیں ملتا جو قبریں ہیں وہ بھی ،، نے چراغ نے گلے ،، کے مصداق ویران ہیں ،

شہزادی زیب النساء کی یہ قبر جس کے بارے میں مختلف روایات ہیں کہ ان کی ایک قبر دہلی میں بھی ہے پتہ نہیں کون سی اصلی ہے یہ لاہور والی یا دہلی والی بہرحال شہزادی زیب النساء کا ذکر تاریخ میں موجود ہے اور ان کا کلام بھی

Comments are closed.