پاکستان ریلوے کے کل 136 مسافر ٹرینوں میں سے 72 ٹرینیں خسارے میں چلنے کا انکشاف ہوا ہے جن میں 12 نئی چلائی گئی ٹرینوں اور 60 پرانی ٹرینیں شامل ہیں،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چنددن قبل چلنے والی نیازی ایکسپریس (آپ ڈاون)کی دستاویزات ابھی نہیں مل سکیں۔ 250 کلومیٹر سے کم چلنے والی تمام ٹرینیں خسارے میں ہیں،لانگ روٹ کی دوٹرینیں بھی خسارے میں ہیں ۔ خسارے میں چلنے والی ٹرینوں میں ایسی مسافر ٹرینیں بھی شامل ہیں جن میں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی ہے۔ریلوے حکام واضح کر چکے ہیں جو ٹرین خسارے میں ہو گی اس کو بند کر دیا جائے گا۔

باغی ٹی وی کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کی پاکستان میں کل 136 مسافر بردار ٹرینیں چل رہی ہیں جن میں آدھے سے زیادہ ٹرینیں خسارے میں چل رہی ہیں۔ 72 ٹرینیں خسارے میں ہیں جن میں سے بارہ موجودہ دور حکومت میں چلائی گئی ہیں جبکہ ساٹھ سابقہ ادوار میں چلائی جانے والی ٹرینیں ہیں۔ دستاویزات کے مطابق 64 ٹرینیں منافع میں چل رہی ہیں ۔منافع میںچلنے والی گاڑیوں میں نئی چلائی گئی ٹرینیوں میں 6اور سابقہ ادوار کی 58مسافر ٹرینیں شامل ہیں ۔میانوانی سے لاہور(آپ اینڈڈاؤن) ٹرین جن کا حال ہی میں افتتاح کیا گیا ہے ان کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ خسارے میں ہیں یا منافع میں چل رہی ہیں۔

دستاویزات کا تجزیہ کرنے پر معلوم ہوتا ہے کہ خسارے میں چلنے والی اکثر ٹرینوں کا فاصلہ 250 کلومیٹر سے کم ہے۔ صرف دو ٹرینیں جن کا فاصلہ 800 کلومیٹر سے زیادہ ہے وہ خسارے میں ہیں۔ ان میں کوئٹہ، کراچی کے درمیان چلنے والی ٹرین اور پشاور اور کراچی کے درمیان میں چلنے والی ٹرین شامل ہے۔ ریلوے کو سب سے زیادہ آمدن کراچی کے لئے جانے والی لانگ روٹ مسافر ٹرینوں سے ہو رہی ہے۔ ریلوے حکام سینیٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریلوے میں واضح کر چکے ہیں کہ جو مسافر ٹرین خسارے میں ہو گی اسے بند کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق اگر اس پر عمل کرنا شروع کر دیا جائے تو ریلوے کی آدھے سے زیادہ مسافر ٹرینیں بند کرنا پڑیں گی۔

محمد اویس

Shares: