چینی کی قیمتوں میں اضافے پر سینیٹ میں بھی تحقیقات کا مطالبہ

سینیٹ میں اپوزیشن نے چینی کی قیمت میں اضافہ پر کمیشن بنا کر تحقیقات کامطالبہ کردیا،چینی کی قیمت میں اضافہ کرکے ملزمالکان کوفائدہ پہنچایاگیاہے ،میرا چور زندہ باد تیرا مردا باد نہیں ہونا چاہیے چور حکومت کا ہو یا اپوزیشن کا ہو چور ہوتاہے احتساب سب کا ہونا چاہیے،بجٹ آئی ایم ایف نے تیارکیاہے ،بجٹ پرنظرثانی کی جائے ۔نوازشریف کوسزا اس لئے ملی کہ وہ کارگل پر کمیشن بنا رہے تھے ، ایک چپراسی وزیر بن گئے ، انھوں نے سرکولر ریلوے کے نام پر لوگوں کے گھر توڑ کر رکھ دیے،حکومت کو آئی ایم ایف سے قرض لینے کا چسکالگاہے جس انداز سے کشتی چل رہی ہے ہم قومی دیوالیہ کی طرف جارہے ہیں سب متاثر ہوں گے،حکومتی ارکان نے کہاکہ سابقہ حکومتوںکی قرضوں کی وجہ سے مشکل بجٹ بنایا،پسماندہ علاقوں کے لیے خصوصی فنڈز رکھے گئے ہیں۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کااظہارامیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق،سینیٹر مشاہد اللہ،پیپلزپارٹی کے سینیٹر عبد الرحمن ملک ،سینیٹر اورنگزیب ،سینیٹرطاہر بزنجو ،سینیٹر نزہت صادق ودیگر نے بجٹ اجلاس پر بحث کرتے ہویے کیا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاکہ پانامہ کے 436افراد کا بھی احتساب کیاجائے سپریم کورٹ اور نیب نے کچھ نہیں کیا میرا چور زندہ باد تیرا مردا باد نہیں ہونا چاہیے چور حکومت کا ہو یا اپوزیشن کا ہو چور ہوتاہے احتساب سب کا ہونا چاہیے اس کا میں قائل ہوں. نوازشریف کو پانامہ میں نہیں دبئی میں ایک کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر سزا ہوئی ہے. اس بجٹ میں غریب کا کچھ نہیں آئی ایم ایف کاحکم ہے اعظم سواتی سے تعزیت کرتاہوں کہ وہ اس بجٹ کی دفاع کریں گے. یہ مسئلہ قوم کا نہیں قیادت کا ہے.ایسے امامت فتنہ ہے جو ہمیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا غلام بنائے۔سراج الحق نے کہاکہ کس کے کہنے پر چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا، کمیشن بنا کر تحقیقات ہونی چاہیے جن کی مل میں چینی پڑی ہے ، انھیں راتوں رات بڑا منافع ہوا ۔جو اس بجٹ کو ووٹ دے گا وہ عوام کا استحصال کرے گا یہ دعوی کرتے تھے کہ تعلیم عام کریں گے ، لیکن انھوں نے تعلیم کے بجٹ میں کمی کر دی ایچ ای سی نے کہا ہم فیس میں اضافہ کریں گے, اسٹاف میں کمی کریں گے یہ کیسا احتساب ہے ، کہ ایک دن وزیر اعلان کرتا ہے اور دوسرے دن اس شخص کو نیب گرفتار کر لیتا ہے آج تک نیب ، سپریم کورٹ اس حکومت نے پاناما پیپرز میں شامل باقی لوگوں کے نام پر کوئی کاروائی نہیں کی اس بجٹ میں قبائلی علاقوں اور پسماندہ علاقوں کے لیے کچھ نہیں دوبارہ مشاورت سے بجٹ بنائیں ، اپوزیشن تعاون کرے گی مسئلہ قوم کا نہیں قیادت کا ہے۔

پیپلزپارٹی کے سینیٹر عبد الرحمن ملک نے کہاکہ حکومت کو آئی ایم ایف سے قرض لینے کا چسکالگاہے معیشت امید کی کرن ہوتی ہے اور یہ امید حکومت دیتی ہے ڈالر 160پر ہے گبرانہ نہیں ہے جس انداز سے کشتی چل رہی ہے ہم قومی دیوالیہ کی طرف جارہے ہیں اور اس سے سب متاثر ہوں گے بجٹ کو واپس لے کر بہتر انداز میں لایاجائے صحت کا مسئلہ سب سے زیادہ سنگین ہے ملک میں ایڈز پھیل رہی ہے اس کے روک تھام کے لیے اقدام کیے جائیں صوبوں میں کشیدگی پیدا نہ کریں اس سے ملک کو نقصان ہوگا. اگلے پانچ سال میں صحت کی حالت مزید خراب ہوگی منشیات قومی مسئلہ ہے اس کے لیے بجٹ نہیں رکھا گیا ہے. ملک میں امن کے بغیر سرمایہ کاری نہیں آسکے گی وزارت داخلہ کا بجٹ کم کردیاگیاہے. بجٹ دیکھاوا ہے آئی ایم ایف نے بجٹ دیا بجٹ سے پہلے گیس بجلی مہنگی کردی گئی مزدور کی تنخواہ میں ایک ہزار روپے اضافہ اور مہنگائی سو فیصد بڑھی ہے ہم ترکی کے ماڈل کے تحت آئی ایم ایف سے نکل سکتے تھے آئی ایم ایف امریکہ کا ایک ہتھیار ہے. یہ بجٹ لون لے کر بنایاگیاہے ہم دیوالیہ ہوجائیں گے فیٹف سے دس ارب ڈالر کا سالانہ نقصان پاکستان کو ہورہاہے. جو الزام ہم پر ڈال کر گرے لسٹ میں رکھا ہے وہی بھارت پر ہیں اس کو کیوں گرے لسٹ میں نہیں ڈالا جاتاہے. اگر بلیک لسٹ ہوگئے تو کوئی بینک قرض نہیں دے گا. بلوچستان میں زراعت کے لیے کوئی بجٹ نہیں رکھا گیاہے. لیڈروں کی پھانسی اور جیل نظام کی خرابی کی وجہ سے ہے ایک شخص کی خرابی نہیں ہے.لیڈروں کی عزت کریں جو اپنے رہنماو¿ن کی عزت نہیں کرتے. دس سال کے کمیشن سے انتقام کی بو آتی ہے کیوں 70سال کی نہیں ہوسکتاہے.

سینیٹر مشاہد اللہ نے بجٹ پربحث کرتے ہوئے کہاکہ مہنگائی کی آگ تو بجٹ سے پہلے سے لگی ہوئی ہے ایسے مکان اور دکانوں کو بجٹ سے پہلے گرایا گئے وہ تو نہیں گرایا گیا غریبوں کی جھونپڑیوں کو گرایا گیا ریلوے ٹریک کے نام ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کیا گیااس وزیرنے یہ کیا جس کو چپڑاسی بھی رکھنے کے روادار نہیں تھے۔جب سے یہ حکومت آئی ہے اس ملک میں آگ لگی ہوئی ہے ۔ایک ایسی حکومت جس غریبوں کے گھروں اور دوکانوں کو گرا دیا گیایہ ایسے گھر اور دوکانیں تھیں جو 1947 سے ان کو الاٹ تھیںلوگوں نے اپنے کانوں سے سنا حکومت میں آئے تو گورنر ہاوس ،وزیراعظم ہاوس اور وزرائے اعلی ہاوس گرا دیں گے۔ان بڑی عمارتوں پر بلڈوزر تو نہ چلے مگر غریبوں کے گھروں اور دوکانوں پر بلڈوزر چل گئے بنی گالہ کا گھر آج بھی سی ڈی اے کے کاغذوں میں ناجائز ہے جو آج بھی اپنی جگہ پر ہے کراچی کے اندر آپریشن کے نام پر ایدھی کا ویلفئیر نیٹ ورک 70فیصد ختم کردی گئی موجودہ وزیر خزانہ پہلے بھی وزیر خزانہ رہ چکے ہیں مگر یہ نہیں پتہ انھیں لاتا کون ہے۔مشاہد اللہ خان نے کہاکہ ایک دن فیصلہ ہوتا ہے کہ پروڈکشن آرڈر جاری ہوں گے ، لیکن اگلے دن جاری ہو جاتے ہیں شک پڑتا ہے فیصلے کوئی اور کر رہا ہے چوبیس گھنٹے میں اتنا بڑا فیصلہ تبدیل نہیں ہوتے عبدالرزاق داو¿د نے کہا کہ پاکستان کنگال ہو گیا ، تو پھر تم نے تین سو ملین کا ٹھیکہ کیوں لیا انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے لیکن چلے گئے چیف جسٹس نے بیان دیا ، وہ قاضی القزاق ہیں ، مجھے انکی تقریر اچھی لگی ،

اچھے الفاظ میں اپنا مدرا بیان کیا کہا پارلیمنٹ صحیح کام نہیں کر رہی ، نہ قائد ایوان نہ قائد حزب اختلاف کو بات کرنی نہیں دی جاتی ، کرکٹ ٹیم اچھا نہیں کھیل رہی کہا عدلیہ بہتر کام کر رہی ہے پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ تو مردودو ہیں مائی لاورڈ اپ کہتے ہیں معیشت آئی سی یو میں ہے ، وہ 2017 میں تو بہیں تھی ہر ادارے نے کہا تھا پاکستان جی ٹوئینٹی میں شامل ہونے جا رہا ہے ۔مائی لارڈ اس پر بھی روشنی ڈالیں کہ ایک معیشت جو جی ٹوئینٹی میں جا رہی ہے وہ آئی سی یو میں کیسے چلے گی ، اسے پہنچانے والی کون ہیں ان کے بارے میں بھی بات ہونی چاہیے آپ بڑے جج ہیں ، آپ سے بڑی توقعات ہیں جسٹس کیانی پیدا ہوئے تو جسٹس منیر بھی اسی عدلیہ پیدا ہوئی۔جب پارلیمنٹ ہوتی ہے تو لوگوں کو بات کرنے کی اجازت دیتی ہے ، جب پارلیمنٹ نہیں ہوتی تو سپریم کورٹ مشرف کو ترمیم کی اجازت دے دیتی ہے ایک طرف آپ ہیں ایک طرف ثاقب نثار لیکن جناب بہت ساری اور باتیں ہیں ۔انہوں نے سوال کیاکہ بتائیں نواز شریف کس جرم کی سزا کاٹ رہا ہے کیا چئیرمین نیب نے یہ نہیں کہا کہ حکومت کے خلاف احتساب کروں تو حکومت گر جائے گی اس کا مطلب یہ ہے کہ بلا تفریق احتساب نہیں ہو رہاانہوں نے کہاکہ نواز شریف بیمار ہیں نواز شریف جیسے وزیراعظم ہاو¿س میں بیٹھے ہوتے تھے وہ ویسے ہی جیل میں بیٹھے ہیںسزا صرف نواز شریف کو نہیں ملی ۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کوسزا اس لئے ملی کہ وہ کارگل پر کمیشن بنا رہے تھے اس کے وزیر خارجہ پر سیاہی پھینکی گئی ، وزیر داخلہ کو گولی چلائی گئی نواز شریف جس کیس پر جیل میں ہے وہ اس کے دور حکومت میں بنے اور اس میں آپ مدعی ہیں مقدمے آپ پر بھی بنے لیکن نواز شریف نے آپ کو جیل میں نہیں بھیجا فیصلوں سے لوگوں کو جیلوں میں ڈال سکتا ہے ، نواز شریف کو پابند سلاسل کر دیا لیکن اس کا سر نہیں جھکا سکے نواز شریف نے لوڈ شیڈنگ ختم کی ،سی پیک کیا ، گوادر بنایا ، صنعتی زون بنائے ، میٹرو بنائی ، اس کو تو اس ہی بات کی سزا ہے آج کہا جاتا ہے نواز شریف ہماری مرضی سے علاج کروائیں گے نواز شریف نے بہت لوگوں کے بیرون ملک اور ملک میں اعلاج کرایا لیکن آج نواز شریف کا اعلاج نہیں ہو رہا نواز شریف نے ملک کے بہت خدمت کی ، آج دس سال کا حساب لیا جاتا ئے ، ہم دینے کو تیار ہیں آپ بھی خیبر پختوانخوا کا اور ایک سال کا وفاق کا احتساب دیں ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کا ایک سال میں تیسرا بجٹ ہے ، جو ایک تاریخ ہے ، مجھے اس پر اعتراض نہیں ، اختیار کا استعمال کرنا حکومت کا حق ہے آگ ملک میں پہلے ہی لگی ہوئی تھی، جس دن سے ملک کے غریبوں کو بے گھر کیا ، انکی دکانیں گرائی گئی ، گھر گرائے گئے ایسی حکومت جس سے لوگ آس لگائے بیٹھے تھے کہ وہ دکھوں کا مدعو آ کریں گے کہا گیا تھا بلڈوزر تیار ہوں گے گورنر ہاو¿س وزئر اعظم وزئر اعلی ہاو¿س گرا دئے جائیں گے ، لیکن وہ قائم ہیں ، انھیں قائم رہنا چاہیے اب ایک چپراسی وزیر بن گئے ، انھوں نے سرکولر ریلوے کے نام پر لوگوں کے گھر توڑ کر رکھ دیے پاکستان فلاحی ریاست نہیں ، یہاں نہ کسی کو کھانے کے پیسے دیئے جاتے ہیں،مشاہد اللہ خان نے کہاکہ مائی لادڑ آپ نے بہت زبردست بیان دیا ہے کہ عدلیہ اچھا کام کر رہی ہے اس ہی عدلیہ کے ایک سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس کے ریکارڑ قائم کئے ، ان کے اطراف میں تحریک انصاف کا عہدیدار بیٹھا ہوتے تھے ان کے دور میں ڈیم فنڈ کتنا اکٹھا ہوا پاناماپانامہ ڈیڑھ سال اس عدلیہ کی دیوار میں ہوا ، لیکن نکلا تو اقامہ جسٹس قاضی فائز عیسی کو سلام پیش کرتے ہیں ، انھوں نے بہادری سے فیصلہ کئے دھرنے کس نے کرائے کون اس کا اسپانسر تھا عمران خان مذہب پر بات کر سکتے ہیں مولانا عطا الرحمان نہیں یہ تاریخ کے اوراق کو درست کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے انصاف نہیں ہو رہا ، قاضی فائز عیسی نے فیصلے میں کئی اس کا کہا لوگ اس کے پیچھے پڑ گئے شوکت عزیز صدیقی نے کہا مجھے معلوم ہے کہ کون سپریم کورٹ پیغام لیکر جاتا ہے یہ چیزیں ہوئی تو ماہی لارڈ اپ اسے درست کریں ، تاریخ میں اپنا نام لکھوائیں گے نواز شریف نے سر نہیں جھکایا ہم کسی سے لڑائی نہیں لڑنا چاہتے، سب ہمارے بھائی ہیں یہ فرق سوچوں کا فرق ہے ہمارا حکومت سے نہیں سوچ سے مقابلہ ہے تم کانٹوں کی بات کرتے ہو ہم پھولوں کی بات کرتے ہیں

۔سینیٹر اورنگزیب نے کہاکہ بجٹ پر بخث کے بجائے مشرق اور مغرب کی بات کی جاتی ہے. یہ ایوان مشاہروں کے لیے نہیں مشاہروں کے لیے الگ ایوان بنائیں اس ایوان کا وقت ضائع نہ کریں. سابقہ فاٹا کی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کی تعداد بڑھانے کا بل سینٹ سے جلد پاس کیاجائے۔سینیٹرطاہر بزنجو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور مہنگائی بڑا چیلنج ہے لاپتہ افراد کا معاملہ بھی ایک بڑا چیلنج ہے. وزیراعظم عمران خان نے لاپتہ افراد کے معاملے کو حل کرنے کا اعلان کیاتھا. ہرشعبے میں زول نظر آتاہے. 45ہزار پھلدار درخت خشک ہوئے. بلوچستان کو پانی چاہیے اور اس کے لیے ڈیم تعمیر کئے جائیں ہمیں گوادر ائیرپورٹ اور ریل گاڑیاں نہیں چاہیں. اس بجٹ سے بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی ہے نیا بجٹ لایاجائے۔سینیٹر نزہت صادق نے کہاکہ بجٹ آئی ایم نے بنایاہے غریب کو دن میں تارے دیکھائے گئے ہیں آٹا دل چینی کی قیمت بڑھائی گئی ہے پیٹرول مہنگا ہوگیاہے حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے حکومت کوئی اہداف حاصل نہ کرسکی.نہ صرف ائی ایم ایف کی شرط مانی گی بلکہ بجٹ بھی انھیں بنانے کو دیا گیا۔غیر ملکی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی ہوئی تعلیم کے بجٹ پر نظر ثانی کی جائے حکومت کو سنجیدگی دیکھانی ہو گی

محمد اویس

Comments are closed.