پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی کی جانب سے بھیجے گئے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرادیا۔
شیر افضل مروت اپنے جواب میں کہا کہ شوکاز نوٹس میں مجھ پر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے، جو کہ سلمان اکرم راجا سے متعلق میرے بیان کے حوالے سے جاری کیا گیا۔ میں نے اپنے بیان میں یہ کہا تھا کہ اگر سلمان اکرم راجا کے اقدامات پر قابو نہ پایا گیا تو پارٹی میں تقسیم ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجا کا تبصرہ میری ساکھ کے لیے نقصان دہ تھا، اور اس نے پارٹی میں میرے کردار کو متاثر کیا۔ اس سے پہلے بھی پنجاب کے ایک ایم پی اے نے پارٹی کے بانی عمران خان کو میرے بارے میں گمراہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں مجھے بغیر وضاحت کا موقع دیے پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔
شیر افضل مروت نے اپنے جواب میں یہ بھی شکایت کی کہ جب بھی انہوں نے پارٹی فورمز پر اپنی تشویشات اور خدشات کا اظہار کیا، کوئی بھی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے اٹھائے گئے مسائل پر غور کیا جائے گا اور انہیں حل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ کچھ دن قبل شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجا کے درمیان الزامات کا تبادلہ ہوا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی نے عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔ شوکاز نوٹس کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر عمران خان مجھے پارٹی سے نکالنا چاہتے ہیں تو وہ یہ فیصلہ کرلیں، کیونکہ وہ آئے روز کے شوکاز نوٹسز سے تنگ آ چکے ہیں۔
سیف علی خان حملہ،گرفتار ملزم کے والد نے بیٹے کو بے گناہ کہہ دیا
انسانی اسمگلنگ،سدباب کیلئے وزیرِ اعظم کی سربراہی میں خصوصی ٹاسک فورس قائم








