قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران رکنِ اسمبلی شیر افضل مروت نے جذباتی خطاب کرتے ہوئے صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور پاک فوج کے کردار کو سراہا۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ پاکستان تحریکِ انصاف کے رکن رہے ہیں اور انہیں کئی بار نکالا جا چکا ہے، مگر آج وہ صرف چند اہم باتیں کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں 48 نکات پر مشتمل ترامیم پیش کی گئی ہیں، مگر ان پر سنجیدہ بحث کے بجائے سیاسی نعرے بازی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی کشیدگی نے معاشرتی فضا کو متاثر کر دیا ہے، حتیٰ کہ ایک خاتون کی شہادت کو بھی سیاسی نعرے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، ذوالفقار علی بھٹو کو بھی ایک ڈکٹیٹر نے پھانسی دی، مگر قانون کی بالادستی کے مؤقف پر سب متحد تھے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسمبلی کو متفقہ قرارداد منظور کرنی چاہیے تھی، مگر افسوس ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے عمران خان کی قید کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں یہ ناانصافی ہے، مگر جب راجہ پرویز اشرف پر آوازیں کَسی جا رہی تھیں، اس وقت ہم کہاں تھے؟شیر افضل مروت نے کہا کہ سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ اگر کسی نے سب سے زیادہ وقت جیل میں گزارا ہے تو وہ آصف علی زرداری ہیں۔ بار بار انہیں “چور” کہنا غیر مناسب ہے، ہمیں ایوان کا وقار برقرار رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں اختلافات رہتے ہیں، مگر باہمی احترام اور قومی یکجہتی وقت کی ضرورت ہے

پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی،جے یو آئی کا ایکشن،سینیٹر کو پارٹی سے نکال دیا

دہلی سلنڈر دھماکہ،مودی سرکار کا ایک اور فالس فلیگ آپریشن

Shares: