شیخ منصور بن زاید آل نہیان یو اے ای کے نائب صدر مقرر

0
61

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے متحدہ عرب امارات کی فیڈرل سپریم کونسل کی منظوری سے شیخ منصور بن زاید آل نہیان کو ملک کا نائب صدر اور صدارتی دیوان کا وزیر مقرر کیا ہے۔

باغی ٹی وی : یو اے ای کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’’وام‘‘ کے مطابق شیخ منصور کو موجودہ نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کے ساتھ امارات کا نیا نائب صدر مقرر کیا گیا ہے شیخ محمد بن راشد دبئی کے حاکم اور وزیر اعظم بھی ہیں۔

اماراتی صدر نے خالد بن محمد بن زاید آل نہیان کو امارت ابوظبی کا ولی عہد مقرر کیا ہے۔ انھوں نے ہزاع بن زاید کو امارت ابوظبی کا نائب حاکم اور شیخ طحنون بن زاید کو بھی ابوظبی کا نیا نائب حکمران مقرر کیا ہے۔

شیخ منصور کو صدارتی عدالت اور صدارتی امور کی وزارت سنبھالنے کے بعد 2004 میں صدارتی امور کا وزیر مقرر کیا گیا تھا۔ 2006 میں انہیں وزارتی ترقیاتی کونسل اور2007 میں ایمریٹس انویسٹمنٹ اتھارٹی کی سربراہی سونپی گئی،وہ ابوظہبی فنڈ برائےترقی کے چیئرمین بھی ہیں۔ وہ ابوظہبی سپریم پیٹرولیم کونسل کے رکن ہیں اور متعدد سرمایہ کاری کے اداروں کے بورڈز کے رکن بھی ہیں-

خلیج ٹائمز کے مطابق شیخ منصور نے 2000 میں نیشنل آرکائیوز، 2005 میں ابوظہبی ڈویلپمنٹ فنڈ، 2005 میں ابوظہبی فوڈ کنٹرول اتھارٹی کے بورڈ اور 2006 میں ابوظہبی جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی بھی کی۔

شیخ منصور بن زید النہیان 21 نومبر 1970 کو ابوظہبی میں پیدا ہوئے جہاں انہوں نے ہائی اسکول تک تعلیم حاصل کی۔ اس نے اپنی تعلیم ریاستہائے متحدہ میں جاری رکھی، اور 1993 میں بین الاقوامی تعلقات میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔

1997 میں، شیخ منصور کو اپنے مرحوم والد شیخ زید بن سلطان النہیان کے دفتر کا چیئرمین مقرر کیا گیا، یہ عہدہ وہ نومبر 2004 میں شیخ زاید کے انتقال تک رہے اسی مہینے میں، شیخ منصور کو صدارتی امور کے وزیر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا، یہ ایک وزارتی قلمدان ہے جو صدارتی امور کی وزارت بنانے کے لیے صدر کے دفتر اور صدارتی عدالت کے انضمام کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔

مئی 2009 میں، نئی کابینہ کی تشکیل کے ساتھ، شیخ منصور بن زاید کو نائب وزیر اعظم مقررکیا گیا، یہ عہدہ وہ آج تک برقرار ہے۔ جولائی 2022 میں متحدہ عرب امارات کے صدر کے جاری کردہ وفاقی فرمان کے بعد شیخ منصور کو صدارتی عدالت کا وزیر نامزد کیا گیا۔

Leave a reply