ایس ایچ او اورساتھی افسر بھتہ وصول کرنے کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار

گرفتاری کے ساتھ ساتھ ایس ایچ او اور اس کے ساتھی پولیس افسر کے خلاف انتہائی سخت محکمانہ کارروائی بھی کی جا رہی ہے
Lahore Police

لاہور کے سول لائن تھانے کے ایس ایچ او اور ساتھی افسر کو ہوٹل سے بھتہ وصول کرنے کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے اپنے ہی تھانے میں قید کردیا گیا۔

باغی ٹی وی: تفصِلات کے مطابق بھتہ خوری میں ملوث ایس ایچ او، سب انسپکٹر اور پرائیویٹ شخص کیخلاف تھانہ سول لائن میں مقدمہ الزام نمبر1055/23 مجموعہ تعزیزات پاکستان کی دفعہ 384 اور 155 سی کےتحت درج کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس آپریشن لاہور علی ناصر رضوی کو برطانیہ میں مقیم ایک شہری نے شکایت کی تھی کہ لاہور میں لارنس روڈ پر واقع ان کے ہوٹل سے سول لائن تھانے کے ایس ایچ او اور ایک سب انسپکٹر ماہانہ بھتہ طلب کر رہے ہیں جس پر ڈی آئی جی آپریشن نے سخت کارروائی کی ہدایت کی۔
Lahore
ڈی آئی جی کی ہدایت پر ہوٹل مینیجر نے ایس ایس پی آپریشن لاہور سہیل اشرف سے رابطہ کیا ہوٹل کے مینیجر محمد مشتاق کے مطابق 17 جولائی کو سول لائن تھانے کے سب انسپکٹر اختر حسین سادہ کپڑوں میں ان کے پاس ہوٹل آئے اور "مختصر دورانیے” کیلئے کمرہ بک کرنے کا کہا اور من مرضی کے پیسے دینے کی آفر کی لیکن کمرہ بک کرنے سے انکار کر دیا جس پر اختر حسین نے خود کو پولیس افسر ظاہر کیا اور بتایا کہ وہ ایس ایچ او کے لیے کمرہ بک کرنا چاہتے ہیں تب بھی انہوں نے کمرہ دینے سے صاف انکار کر دیا، اس پر اختر حسین نے کہا کہ انہیں ایس ایچ او ندیم شیخ نے بلوایا ہے، سب انسپکٹر انہیں گنگا رام اسپتال کی پولیس چوکی پر لے گیا-

ایس ایچ او نے انہیں کہا کہ آپ ہوٹل میں غلط کاری کرتے ہو لہٰذا مجھے 70 ہزار روپے ماہانہ دیں بصورت دیگر آپ کے ہوٹل پر چھاپہ مار کر کاروبار بند کر دوں گا اور اگر کوئی وقوعہ ہوا تو اس کا پرچہ بھی آپ کے ہوٹل پر درج کروں گا امجد حسین نے بتایا کہ وہ آرمی سے ریٹائرڈ آفیسر ہیں اور ہوٹل کے مالک بھی پڑھے لکھے اور اچھے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ہوٹل پر کبھی کوئی غلط کام نہیں ہوا اور نہ ہوتا ہے جس پر ایس ایچ او نے انہیں ڈرایا دھمکایا اور صاف کہا کہ ہوٹل چلانا ہے تو ماہانہ بھتہ دینا پڑےگا۔

جب برطانیہ میں مقیم ہوٹل مالکان کی جانب سےاعلیٰ پولیس حکام کو شکایت کی گئی تو اس سلسلے میں اختر حسین سے تحریری درخواست وصول کی گئی اورایس ایس پی آپریشن سہیل اشرف نے منصوبہ بندی کی اس سلسلے میں اعلیٰ افسران کی نگرانی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں، منصوبہ بندی کے تحت محمد مشتاق رقم لے کر اختر حسین کے پاس پہنچے جو انہیں لے کر ایس ایچ او ندیم شیخ کے پاس گئے۔محمد مشتاق نے جونہی رقم ایس ایچ او شیخ ندیم کو دی تو ایس پی سول لائن حسن جاوید بھٹی کی نگرانی میں پولیس پارٹی نے چھاپہ مار دیا۔

نشان زدہ نوٹ برآمد کرکے ایس ایچ او ندیم شیخ اور سب انسپکٹر اختر حسین کے خلاف ہوٹل مینیجر محمد مشتاق کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کر لی گئی مقدمے کے تحت دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے لاک اپ بھی کر دیا گیا، یہی نہیں گرفتاری کے ساتھ ساتھ ایس ایچ او اور اس کے ساتھی پولیس افسر کے خلاف انتہائی سخت محکمانہ کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔

Comments are closed.