مال خانے سے کروڑوں کا غبن،ایس ایچ او سمیت 9 پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

0
84
fia

ہیڈکواٹر مال خانے سے 15 کروڑ روپے مالیت کی غیر ملکی وملکی کرنسی سمیت بیش قیمت موبائل فون و دیگر مال مقدمہ چوری و خرد برد،ایف آئی اے ،اینٹی کرپشن اسلام آباد کی تفتیش میں ہوشربا انکشافات سامنے آ ئے، ایف آئی اے نے مندرہ پولیس کی جانب سے ملزمان جن میں ایک ایف آئی اے کا سابق ملازم ایک سیکورٹی اہلکار اے ایس آئی شامل تھا کو گرفتار کیے جانے کے دوران رقم و مال مقدمہ سے بھرا ایک بیگ برآمدگی میں ہی نہ ڈالنے کا انکشاف کردیا۔سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے ایف آئی اے کی شکایت پر انکوائری کہ تو ایس ایچ او مندرہ و تفتیشی آفیسر وغیرہ بھی سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کی انکوائری میں خاطر خواہ جواب نہ دے سکے ۔ تمام کو تحویل میں لیکر تھانہ مندرہ منتقل کردیا گیا.واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،

مقدمہ تھانہ مندرہ میں ایس ایچ او ایف آئی اے اسفند یار کی مدعیت میں درج کیا گیا، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف ائی اے) کمرشل بینکنگ سرکل اسلام آباد کے مال خانے سے 15 کروڑ روپے کی ملکی وغیر ملکی کرنسی لوٹنے والے ملزمان سے برآمد رقم میں ہیرا پھیری کرنے پر ایس ایچ او مندرہ سمیت 9 پولیس ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ میں ایس ایچ او مندرہ یاسر اعوان، اسسٹنٹ سب انسپکٹرعمران مظفر، سات کانسٹیبلز خضر حیات، مظفر شاہد محمود اسد محمود،عثمان،مختار حسین اور محمد نعیم شہزاد سمیت ایک پرائیویٹ شخص کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے،متن مقدمہ کے مطابق 31 مئی کو ایف ائی اے مال خانہ سے دو ملزمان نے تقریبا 15 کروڑ مالیت کی ملکی غیر ملکی کرنسی لوٹی، کار سوار دوملزمان سعد انوراور محمد حمزہ کو مندرہ پولیس نے سنیپ چیکنگ کے دوران ٹول پلازہ سے گرفتار کیا،گاڑی سے کرنسی،اے ٹی ایم کارڈز،ایئرپورٹ پر داخلہ کے عارضی این اوسی سمیت مختلف اشیاء برآمد کیں، اس دوران ایس ایچ او مندرہ ایک پرائیویٹ فرد کے ساتھ سلور کلر کی گاڑی میں تھے،ایس ایچ او ملزمان کے ہمراہ اور پرائیویٹ فرد کے ساتھ گاڑی میں روانہ ہوئے، ایف ائی اے اینٹی کرپشن سرکل کو مال خانہ سے ملکی وغیر ملکی کرنسی لوٹنے کے واقعہ کی تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ ملزمان نے واردات کے دوران مجموعی طور پر تقریبا 15 کروڑ روپے کی کرنسی لوٹی،جبکہ مندرہ پولیس نے ملزمان سے صرف 40 لاکھ 89 ہزار روپے کی برآمدگی ظاہرکی، مال خانہ سے چوری مختلف مقدمات میں بر آمدگی کے ریکارڈ کی رپورٹ، مندرہ ٹول پلازہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے جبکہ مندرہ تھانہ کی روزنامچہ رپورٹ کو پھاڑنے اور ٹمپرنگ سے بھی ملزمان کی بددیانتی ظاہر ہے، روزنامچہ نمبر 82 کا صفحہ پھٹا ہوا، خراب پایا گیا۔ مذکورہ بالا حقائق کے پیش نظر تمام مجرم پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ نامعلوم نجی افراد کے خلاف تعزیری کارروائی شروع کی جائے،ملزمان سے قومی خزانے کی غبن کی گئی رقم بھی برآمد کی جاسکتی ہے۔

قبل ازیں 2 جون کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز سے 5 کروڑ روپے مالیت کے چوری ہونے والے سامان کا سراغ لگا لیا گیا تھا، کروڑوں روپے مالیت کے سامان کی چوری میں سابق ایف آئی اے ملازم بھی شامل تھا،تھانہ مندرہ پولیس نے مال مقدمہ برآمد کر کے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ،برآمد ہونے والے سامان میں موبائل فونز،وائرلیس سیٹ، جعلی نمبر پلیٹس، غیر ملکی کارڈز اور قومی شناختی کارڈ شامل تھے،سامان میں شامل 5 پارسل سے 5 کروڑ روپے کی ملکی و غیر ملکی کرنسی بھی برآمد ہوئی تھی،گرفتار ہونے والے ملزمان میں سعد انور اور محمد حمزہ شامل تھے،کروڑوں روپے مالیت کے سامان چوری میں عبداللہ خان، مہتاب، علی اور حسن شامل تھے،ملزمان نے بیان دیا تھا کہ سامان ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر کے سی بی سی دفتر سے چوری کیا گیا،

برآمد کی گئی رقم کا غبن حیران کن،تحقیقات ہونی چاہیے، شہزاد قریشی
باغی ٹی وی کے سینئر تجزیہ کار شہزاد قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایف آئی اے ملکانہ سے لاکھوں مالیت کی غیر ملکی اور مقامی کرنسی کی چوری اور پھر مندرہ پولیس کی جانب سے برآمد کی گئی رقم کا غبن حیران کن ہے۔اس جرم میں کون سے سینئر اور جونیئر پولیس افسران ملوث ہیں اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ اس سے پولیس فورس کا مجموعی امیج اور آئی جی پنجاب کی کاوشوں کو نقصان پہنچا ہے۔

https://x.com/shahzadausaf/status/1804478517624660161?t=IEVPqE-gupUBjRVcwF4M1A&s=08

Leave a reply