توڑپھوڑ کیس :شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور
انسداددِہشتگردی عدالت اسلام آباد نے شعیب شاہین کی چھبیس نمبر چنگی توڑپھوڑ کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی-
باغی ٹی وی :انسداددِہشتگردی عدالت اسلام آباد میں شعیب شاہین کی چھبیس نمبر چنگی توڑپھوڑ کیس کی سماعت ہوئی،سماعت انسداددِہشتگردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی ،دوران سماعت پراسیکیوٹر راجانوید اور شعیب شاہین کے وکلاء نے دلائل دیے،انسداددِہشتگردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے شعیب شاہین کی ضمانت منظور کی –
واضح رہے کہ شعیب شاہین کے خلاف تھانہ نون میں مقدمہ درج کیاگیاتھا،تھانہ نون میں درج مقدمہ میں ضمانت منظور ہونے کے باجود شعیب شاہین کی رہائی ممکن نہیں،شعیب شاہین تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ہیں ، شعیب شاہین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔
پولیس نے تعزیرات پاکستان کی 10 دفعات کے تحت ملزمان اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، مقدمہ میں انسداد دہشت گردی کی دفعات سمیت پولیس پر حملے اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی دفعات بھی شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق محکمہ سی ٹی ڈی کی نفری جی ٹی روڈ پر 26 نمبر پُل پر موجود تھی کہ اسی دوران قریب موجود لوگوں کاہجوم ریاست مخالف نعرے بازی کر رہا تھا جو کہ ترنول پُل کے اوپر آیا پی ٹی آئی کارکنان زبیر خان کی قیادت میں پارٹی پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور ان کے ہاتھوں میں ڈنڈوں، نوکیلے پتھر اور سریے کے راڈ تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ پولیس کی جانب سے وجہ دریافت کرنے پر زبیر خان نے بتایاکہ سینئر مقامی قیادت جن میں شعیب شاہین اور عامر مغل شامل تھے، کی ہدایت پر 26 نمبر پُل کے روڈ کو بلاک کیا گیا، جبکہ ایف آئی آر میں پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی نیت پتھر مارنا اور آہنی راڈ سے مارنے کی دفعات بھی شامل ہیں ہملزمان نے پولیس افسران و اہلکاروں جن میں انسپکٹر اعجاز علی شاہ، سب انسپکٹر (ایس آئی) غلام سرور نعیمی، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) افسر علی، ہیڈ کانسٹیبل (ایچ سی) مشتاق احمد، کانسٹیبل یاسر محمود اور رضوان شامل ہیں، کو زخمی کیا جبکہ 4 پولیس اہلکاروں محمد اعجاز، محمد ریاض، حسن رضا اور یاسر محمود سے جبری طور پر اینٹی رائٹ کٹ چھین لی اور پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچایا۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا تھا کہ پولیس کے مطابق آنسو گیس کی شیلنگ کے دوران تمام ملزمان موقع سے فرار ہو گئے تاہم پولیس نے 3 ملزمان کو پہچان لیا، جن کی شناخت سعود افتخار، محمد عارف اور محمد عارف ولد گلزار کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ عامرمغل کے قریبی ہیں۔