کرناٹک کے علاقے پٹنہ ہلّی میں ازدواجی ظلم و زیادتی کا ایک ہولناک کیس منظرِ عام پر آیا ہے، جہاں ایک خاتون نے اپنے شوہر اور سسرالیوں کے خلاف ہراسانی، بلیک میلنگ اور استحصال کے سنگین الزامات پر مقدمہ درج کرایا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق، متاثرہ خاتون کی شادی دسمبر 2024 میں سید انعام الحق نامی شخص سے ہوئی تھی، جو تقریباً دو ماہ قبل ان کی منگنی کے بعد انجام پائی۔ شادی کے موقع پر تقریباً 340 گرام سونا اور ایک یاماہا موٹر سائیکل جہیز کے طور پر دیا گیا تھا۔تاہم شادی کے فوراً بعد ہی خاتون کو علم ہوا کہ ان کا شوہر پہلے سے شادی شدہ ہے۔ الزام ہے کہ انعام الحق نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ متاثرہ اس کی دوسری بیوی ہے اور وہ 19 دیگر خواتین کے ساتھ تعلقات رکھتا ہے۔شکایت میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزم نے خفیہ طور پر بیڈ روم میں کیمرہ نصب کیا، اور ہم بستری کے لمحات،فحش ویڈیو بنائیں اور یہ ویڈیوز بیرونِ ملک اپنے ساتھیوں کو بھیجیں۔ شوہر نے اس پر دباؤ ڈالا کہ وہ بیرونِ ملک اس کے رابطوں کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرے، اور انکار کرنے پر اسے دھمکی دی گئی کہ ذاتی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلا دی جائیں گی۔

خاتون نے یہ بھی الزام لگایا کہ شوہر نے اسے متعدد بار عوامی مقامات، ہوٹلوں اور حتیٰ کہ والدین کے گھر پر بھی جسمانی و ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایک موقع پر اس نے متاثرہ پر زور دیا کہ وہ اپنا سونا بیچ کر فلیٹ خریدے اور انکار پر شدید مارپیٹ کی۔شکایت میں سسرالیوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ فروری میں ایک خاندانی تقریب کے دوران شوہر کی بہن نے متاثرہ کو سب کے سامنے ذلیل کیا، جبکہ اس کا دیور مبینہ طور پر نازیبا حرکتوں میں ملوث رہا۔پولیس کے مطابق، 21 ستمبر کو جھگڑے کے دوران ملزم نے ایک بار پھر متاثرہ پر حملہ کیا اور پھر گھر سے فرار ہوگیا۔ اس واقعے کے بعد خاتون نے پولیس میں باقاعدہ شکایت درج کرائی۔پولیس نے کہا ہے کہ مرکزی ملزم اس وقت مفرور ہے جبکہ اس کے خلاف اور دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔

Shares: