گورکھپور کی دو خواتین نے اپنے شرابی شوہروں سے تنگ آ کر اپنے گھروں کو چھوڑا اور آپس میں شادی کر لی۔

کاویتہ اور گنجہ عرف ببلو نے جمعرات کی شام دیوریا کے شیو مندر، جسے چھوٹی کاشی بھی کہا جاتا ہے، میں ایک دوسرے سے نکاح کیا۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی پہلی ملاقات انسٹاگرام پر ہوئی تھی اور ایک جیسے حالات نے انہیں آپس میں قریب کر دیا۔ دونوں خواتین اپنے شرابی شوہروں کی جانب سے گھریلو تشدد کا شکار تھیں۔مندر میں گنجہ نے دلہے کا کردار ادا کیا، کاویتہ کو سندور لگایا، پھولوں کے ہار کا تبادلہ کیا اور سات پھیرے مکمل کیے۔

گنجہ نے کہا، "ہم اپنے شوہروں کی شراب نوشی اور بدسلوکی کی وجہ سے شدید ذہنی اور جسمانی اذیت میں مبتلا تھیں۔ اس نے ہمیں سکون اور محبت کی زندگی کا انتخاب کرنے پر مجبور کر دیا۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ گورکھپور میں ایک جوڑے کے طور پر رہیں گے اور خود کو سپورٹ کرنے کے لیے کام کریں گے۔”اب دونوں خواتین ایک کمرہ کرائے پر لے کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

مندر کے پجاری، اوم شنکر پانڈے نے بتایا کہ خواتین نے پھولوں کے ہار اور سندور خریدے، رسوم ادا کیں اور خاموشی سے وہاں سے چلی گئیں۔

چینی شہریوں سے بھتے کی شکایات پر آئی جی سندھ کی وضاحت

لاہور میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مختلف جرائم کی 260وارداتیں

Shares: