امرِتسر کے تاریخی گولڈن ٹیمپل میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں سکھ جماعت کے اہم رہنما اور بھارتی سیاسی جماعت اکالی دل کے صدر، سکھبیر سنگھ بادل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
سکھویر سنگھ بادل کو بدھ کی صبح گولی مارنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ اس حملے میں بال بال بچ گئے۔ دربار صاحب کے سامنے حملہ آور کی فائرنگ سے گولڈن ٹیمپل احاطہ میں ہنگامہ مچ گیا،موقع پر موجود لوگوں نے حملہ آور کو پکڑ لیا،اکالی دل کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل دربار صاحب کے دروازے پر دربان کے طور پر اپنی خدمات دے رہے تھے، تبھی ایک حملہ آور آیا اوراپنی جیب سے پستول نکال کر ان پر تان دیا،اس کے بعد سکھبیر سنگھ بادل کے بغل میں کھڑے سیوا داروں میں سے ایک آگے بڑھتا ہے اور حملہ آور کو روکتا ہے۔ جب تک وہ روک پاتا ہے، تب تک فائرنگ ہو جاتی ہے۔ تاہم گولی چلنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،
واقعہ کے بعد حملہ آور کو فوراً شہریوں نے پکڑ لیا، جہاں پر گولی چلائی گئی وہاں پر سکھبیر سنگھ بادل موجود تھے، انہیں اس حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ، گولی سیدھے دیوار سے جا کر لگی۔ ملزم کا نام نارائن سنگھ چوڑا بتایا جاتا ہے۔ فی الحال پولیس اسے حراست میں لے کر تحقیقات کر رہی ہے،
اس حملے کے بعد گولڈن ٹیمپل کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے اور اندرونی اور بیرونی راستوں پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی موجودگی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران نے کہا کہ اس نوعیت کے واقعات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں گے۔اس حملے کی سیاسی رہنماؤں اور مختلف جماعتوں کی جانب سے سخت مذمت کی گئی ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ، بھگونت مان نے کہا کہ "یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے اور اس کی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ ملوث افراد کو سخت سزا دی جا سکے۔” کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق، حملہ آور کا تعلق کسی انتہا پسند گروپ سے ہو سکتا ہے، تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی معلومات نہیں مل سکیں۔ پولیس نے اس حملے کو ایک سنگین سلامتی کے مسئلے کے طور پر لیا ہے اور علاقے میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔