وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے بعض علاقوں میں مارکیٹیں اور دکانوں زبردستی بند کرانے کے واقعہ کا سخت نوٹس لے لیا

پنجاب حکومت کی جانب سے آج 10نومبر کو مارکیٹیں اور دکانیں بند کرانے کا کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا،نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سموگ کی وجہ سے صرف ہفتے کے روز(11نومبر)کو دکانیں اور مارکیٹیں بندرکھنے کا فیصلہ کیا،بارش اور حکومت پنجاب کے اقدامات کے باعث آج سموگ میں نمایاں کمی آئی ہے،میں ذاتی طور پر اور پنجاب حکومت کی جانب سے تعاون پر تاجربرادری کا شکریہ ادا کرتا ہوں،سموگ سے نمٹنا ایک قومی ذمہ داری ہے اور ہم نے لاہور اور اپنے شہروں کو رہنے کے قابل بنانا ہے،اس ضمن میں حکومتی اقدامات کا ساتھ پورے معاشرے کو دینا ہو گا،تبھی ہم اس آفت سے نبرد آزما ہو سکیں گے،

واضح رہے کہ سموگ کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد آج پولیس نے لاہور کے کئی علاقوں میں زبردستی دکانیں بند کروا دی تھیں جس پر تاجر رہنما نعیم میر کا کہنا تھا کہ اسموگ کے پیش نظر حکومت نے چار دن سمارٹ لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا۔ کمشنر لاھور سے مزاکراتی عمل کے نتیجے میں 9 اور 10 نومبر کو کاروبار کھلے رکھنے پر اتفاق ھوا۔ 11اور 12نومبر کو مارکیٹیں بند کرنے پر بھی اتفاق ھوا۔حکومت نے نوٹفکیشن جاری کردیا۔آج بروز جمعہ 10 نومبر مارکیٹوں کو بند کرنے کے لئے پولیس نے دھاوا بول دیا۔ یہ حکومت کے نوٹفکیشن اور ھماری انڈرسٹینڈنگ کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔بارش ھوجانے کی صورت میں سمارٹ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا۔ آج بارش بھی ہوئی اور لاھور کا ائیر کوالٹی انڈیکس بہتر ھوگیا۔ حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرے۔ حکومت اپنی کریڈیبیلٹی خراب نہ کرے۔ اگر حکومت کے جھوٹ بولنے کا تاثر عام ھوگیا تو ہم کبھی بھی اعتبار نہ کریں گے۔ سمارٹ لاک ڈاؤن فی الفور ختم کرنے کا اعلان کیا جائے۔

نیب میں اکثر سوالوں کے جواب میں شہباز شریف نے کہا مجھے نہیں پتہ ،ارشاد بھٹی

سائیکل کرائے پر دینے کے لیے مختلف پوائنٹ بنانے کے لیے اسیکم بنائی جائے

دوسری جانب صوبائی وزیر ماحولیات بلال افضل کا کہنا ہے کہ آج ہونے والی بارش کے باعث لاہور کا ایئر کوالٹی انڈکس صاف اور نچلی سطح پر آگیا ،سمارٹ لاک ڈاؤن اور بارشوں سے ہم توقع کر سکتے ہیں کہ اگلے ہفتے ہمارا اے کیو آئی نچلی سطح پر رہے گا، سمارٹ لاک ڈاؤن ابھی جاری ہے ، اگلے 3دن انوائرمینٹ کافی صاف ہو جائے گا،جس سے ہمارا ائیر کوالٹی انڈکس نچلی سطح پر رہے گا،

سمارٹ لاک ڈاؤن ختم نہیں ہو گا،ہفتہ اور اتوار کو سمارٹ لاک ڈاؤن جاری رکھا جائے گا، سمارٹ لاک ڈائون اور بارشوں سے اگلے ہفتے آلودگی کم رہے گی،صوبائی وزیر ماحولیات بلال افضل کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث لاہور کا ائیر کوالٹی انڈکس صاف اور 60کی نچلی سطح پر آ گیا،

جمعہ کومارکیٹیں کھلی ہونی تھیں لیکن پولیس نے تاجروں کو ڈرایا دھمکایا،نعیم میر
لاہورپریس کلب میں آل پاکستان انجمن تاجران کے چیرمین سپریم کونسل نعیم میر نے لاہور میں مارکیٹوں کی بندش کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج لاہور کے تمام تاجر پریس کلب میں اکٹھے ہوئے ہیں وزیراعلی نے چھٹی کا اعلان کیا اور بعدازاں مارکیٹوں کی چھٹی کا فیصلہ بعد میں کیا،کمشنر لاہور اور دیگر حکام کی جانب سے بات چیت کی اور جمعہ کو کاروبار کی اجازت ملی،لیکن رات ساڑھے بارہ ہمارے مختلف مارکیٹ صدور کو کال کیے گئے کہ فلاں ایس پی کے سامنے پیش ہوں،صبح ہم سے پہلے پولیس مارکیٹوں میں پہنچ چکی تھی،تاجروں کو ڈرایا دھمکایا گیا،جو کاروائی کی گئی وہ وزیراعلی کے علم میں لائے بغیر کی گئی،جمعہ والے دن دیگر شہروں سے ہول سیل مارکیٹ سے خریداری کے لیے دوسرے شہروں سے لوگ آے ہیں،پولیس نے گارڈ اور ہمارے لوگوں کے ساتھ زبردستی کی، تاجروں کو دھمکایا اور ایف آئی آر کا کہا، وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایک پیغام ملا کہ کاروبار کرنے کی اجازت ہے، پولیس کی جانب سے کاروائیوں پر لاعلمی کا اظہار کیا،وزیر اعلیٰ کا بیان اور پولیس کی کاروائی دو متضاد کام ہیں،پولیس باس ہے یا وزیر اعلیٰ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی، ہم نے دوبارہ دکانیں کھولیں ، ابھی بھی کہیں کہیں پولیس گردی ہو رہی ہے،جمعے کا دن لاہور کے لیے بہت اہم ہے پنجاب کے دیگر اضلاع سے لوگ خریداری کے لیے آتے ہیں، آج کا سارا دن اسی لڑائی جھگڑے میں ضائع ہو گیا،کاروبار کہاں جاری رہا کاروبار تو وڑ گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب سے آپ نے وعدہ کیا تھا کہ اگر بارش ہو جاتی ہے ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہو جاتا ہے تو لاک ڈاؤن ختم کر دیں گے، آج صبح بارش ہوئی اب سمارٹ لاک ڈاؤن کا بنیادی جواز ختم ہو گیا ، کل کا لاک ڈاؤن فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کریں، آئی جی صاحب نے پولیس کا جو سافٹ امیج بنا کر دیا وہ آج نظر نہیں آیا، آج پورے لاہور میں شفقت چیمہ نظر آتا رہا، پولیس اپنے کام تو کر نہیں پا رہی کرائم کنٹرول ہو نہیں رہا، سموگ کے خاتمے کے لیے آپ کو دوبارہ ہمارے ساتھ ملنا پڑے گا،ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے ہم نے اس مسئلے کو باہمی مشاورت سے کام ہو سکتا ہے،زبردستی مسئلے کا حل ممکن نہیں ہے،

Shares: