مزید دیکھیں

مقبول

اپوزیشن صرف گالم گلوچ اور شور شرابے کے علاوہ کچھ نہیں کرتی ،بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا،

قومی اسمبلی میں خطاب ، بعد ازاں اپنے چیمبر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام سیاستدانوں سے اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن صرف گالم گلوچ اور شور شرابے کے علاوہ کچھ نہیں کرتی صدر زرداری نے اپنے خطاب میں ہر ایشو پر بات کی .صدر زرداری نے پارلیمان میں تاریخی خطاب کیا، پہلی بار کسی سویلین صدر نے آٹھ بار خطاب کیا،صدر مملکت نے نفرت کی بجائے امید کی بات کی.دریائے سندھ سے نئی نہروں کےبارے متفقہ فیصلے لینے چاہئے،وزیراعلی خیبر پختونخوا کو صوبے میں بڑھتی دہشت گردی کی پرواز نہیں، وفاق کی ذمہ داری ہے کہ وہاں بڑھتی دہشت گردی خود دیکھے، وفاق سے بات چیت چلتی رہے گی. پیپلز پارٹی مثبت سیاست پر یقین رکھتی ہے.

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی خاموشی کا بیانیہ سفید جھوٹ ہے
، پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جس نے اس ایشو کو اٹھایا ،27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بھی یہ ایشو اٹھایا ،ہر قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے تمام ارکان نے یہ بات کی ،نواب یوسف تالپور نے آخری تقریر وہیل چیئر پر آکر چیخ چیخ یہ آواز اٹھائی ،ہماری صوبائی حکومت، وزیراعلی سندھ سمیت دیگر وزراء نے یہ معاملہ اٹھایا ،پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو پانی کی تقسیم پر ہمیشہ آواز اٹھاتی آئی ہے اور اٹھا رہی ہے ،وہ سیاستدان جو جان بوجھ کر اس پر غلط فہمی پیدا کررہے ہیں وہ اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں،قومی ایشوز پر اپنی سیاست کو چمکانے کیلئے آواز اٹھانے والوں کو نشانہ بنارہے ہیں ،ایسی بات کرکے آپ دھوکہ دہی کی سوا کچھ نہیں کررہے ہیں ،یہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، پیپلز ہی صحیح معنوں میں اٹھا رہی ہے ،ہم مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں مگر جو واقعی چاہتے ہیں کہ پانی کو غیر متنازعہ رکھیں وہ پھر مناسب جگہ تنقید کریں

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہاف ٹرم کا وزیراعظم کا فارمولا ہمیشہ مسترد کیا ہے .حکومت کیساتھ ہمارے تعلقات سیاسی ساتھ سب کے سامنے ہے،آصف علی زرداری نے جمہوری تاریخ میں پہلی مرتبہ 8 ویں مرتبہ ایوان سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی ،صدر زرداری نے نفرت کی بجائے احترام اور تقسیم کی بجائے اتحاد کی بات کی ،مسئلہ فلسطین و کشمیر سے لے کر دوست ممالک اور تمام شعبہ جات کے حوالوں تک امور پر روشنی ڈالی
،عوامی ایشوز پر انہوں نے زور دیا، وہ واحد منتخب وفاقی نمائندہ ہیں ،صدر مملکت نے حکومت کی یکطرفہ پالیسیوں پر بھی تبصرہ کیا ،خصوصاً انہوں نے نئی نہروں کے حوالے سے بڑے مثبت انداز میں حکومت وقت کو خبردار کیا،اس فیصلے سے وفاق پر ایک نشان لگ رہا ہے اس لئے اس معاملے کا حل متفقہ طور ہونا چاہیے ،آصف علی زرداری کا تاریخی خطاب عوامی ایشوز پر مشتمل تھا جو سامنے تھا ،اسی طرح اپوزیشن کا شور تماشا بھی عوام نے دیکھا،افطار ڈنر میں وزیراعظم میاں شہباز شریف کا شکر گزار ہوں ،معاشی اشاریے بہتر ہورہے ہیں جس پر وزیراعظم کو مبارک باد پیش کی ہے ،ہم نے اس کے ساتھ ساتھ عوامی مسائل اور امن و امان کی صورتحال پر توجہ مبذول کرائی ،ایک طرف امن و امان کی یہ صورتحال ہے بنوں سے پارا چنار اور ڈی آئی خان سے پشاور تک آگ پھیلی ہے ،اس جانب حکومت کی توجہ مبذول کرائی ہے کہ صوبائی حکومت کی بجائے وفاقی حکومت سنجیدہ اقدام لے ،بلوچستان کی جو صورت حال ہے اس کے جانب بھی متوجہ کیا گیا ،پنجاب کے مسائل بھی وزیراعظم کے سامنے رکھے،موسمی تبدیلیوں، پانی کی کمی، آئی ایم ایف کے دباؤ کی وجہ سے زراعت پر ٹیکس سامنے ہے،پانی کی کمی اور موسمی تبدیلی ایک حقیقت ہے،دنیا میں سب کو پتہ ہے مستقبل میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا،پیپلز پارٹی گرین پاکستان گرین سندھ گرین پنجاب گریں کے پی اور گرین بلوچستان کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں ،سب سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کے ڈیم ہم نے بنائے،چولستان، تھر میرے اپنے علاقے ہیں ہم خود یہاں تک پانی پہنچائیں گے،ہم کہہ رہے ہیں کہ ہمار نظریہ اور منشور ہے حکومت ساتھ دے،حکومت کے پاس اس سے بہتر تجویز ہے تو وہ ہمیں بتائیں،وزیراعظم کیساتھ ایک مثبت میٹنگ ہوئی ہے اور یقین دلایا ہے کہ وہ مسائل حل کریں گے ،دوسرا بجٹ آنے والا ہے اب تک ان شکایات کو حل ہونا چاہیئے تھا ،لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر اگر صوبائی حکومت کچھ نہیں کرتی تو وفاق کو کام کرنا ہوگا ،پیپلز پارٹی اور ن لیگ خیبرپختونخوا کے حوالے آج مشاورت کرے گی ،وفاقی حکومت کیوں نہیں مانے گی کہ نہروں کے مسائل پر صدر زرداری کے تحفظات سنیں اور حل کرے ،میں امید رکھتا ہوں کہ اس بار پیپلز پارٹی اور ن لیگ مل کر بجٹ بنائیں گے ،چاروں صوبوں کے پی ایس ڈی پی بھی جب مل کر بنائیں گے تو پھر ہم کیوں اس کی حمایت نہیں کرینگے ،الیکشن کے بعد میں کسی سیاسی جماعت کے پاس نہیں گیا تھا ،اس سے پہلے وزیراعظم میاں شہباز شریف اپنی ٹیم کیساتھ چل کر آئے ،ہم نے اس کے بعد دو روز تک سی ای سی اجلاس چلایا،پی ٹی آئی نے تو از خود اکیلے چلنے کا فیصلہ کیا تھا ان کے پاس ہم نہیں گئے تھے

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ نواب یوسف تالپور ایک عوامی سیاست دان تھے جن کی سیاسی جدوجہد طلباء سیاست سے شروع ہوئی، انہوں نے آمریت کے خلاف اور جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ضیا ء الحق اور پرویز مشرف تھا، نواب یوسف تالپور ہے،

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan