لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں انسولین کی قلت،مریضوں کو شدید مشکلات

0
48

لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں انسولین کی قلت پیدا ہوگئی۔ ذیابیطس کے مریضوں میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی۔میو اور جناح سمیت متعدد علاج گاہوں میں مفت انسولین کی سہولت معطل کردی گئی۔ سروسز اسپتال اور گنگارام اسپتال میں بھی بلڈ شوگر نارمل رکھنے والی انسولین دستیاب نہیں صرف لاہور کے جنرل اسپتال میں مفت انسولین دستیاب ہے۔

میو اورجناح اسپتال میں رجسٹرڈ مریضوں کومفت انسولین کی فراہمی معطل کردی گئی۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ہرہفتے انسولین کا خرچہ ایک ہزار روپے سے زائد ہے۔ فراہمی متاثر ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

سیکرٹری صحت پنجاب احمد جاوید قاضی کے مطابق محکمہ صحت انسولین کی فراہمی کے لیے اقدامات کررہا ہے ادویات کی خریداری کا آغاز کردیا ہے۔

وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی کی منظوری دے دی۔ترجمان وزارت صحت کے بیان کے مطابق وفاقی کابینہ نے 20 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی۔ زیادہ ترادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ بلڈ پریشر، کینسر اور آنکھوں کی بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ مختلف بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کی جانب ایک اور قدم ہے۔

وفاقی وزیرصحت کا مزید کہنا تھا کہ 54 نئی ادویات کی قیمتیں مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ نئی ادویات کینسر اور مختلف بیماریوں میں استعمال ہوں گی۔ماضی میں پی ٹی آئی کی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں 700 فیصد تک اضافہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ ڈریپ میں میرث اور شفافیت کے نظام کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہیں۔عوام کی فلاح وبہبود کیلئے معیاری ادویات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ھے۔

Leave a reply