وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے شہداء کی قربانیوں سے متعلق سوشل میڈیا پر توہین آمیز مہم چلائی گئی، جس کی مذمت کرتا ہوں، پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا کی ٹیم ان اکاؤنٹس کے پیچھے ہے، ایک سیاسی جماعت پہلے بھی شہداء کے خلاف توہین آمیز رویہ اختیار کر چکی ہے، ایسا رویہ ناقابل برداشت ہے، اس کے پیچھے لوگوں کی شناخت کی جا چکی ہے۔ کچھ ریڈ لائنز کو عبور نہیں کرنا چاہیے، تنقید برائے اصلاح کریں، لیکن شہدا کے خلاف مہم چلانے والوں کی شناخت کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اس طرح کی مہم چلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، بارڈر کے پار پاکستان مخالف لابی بھی اس گھناؤنی مہم میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے، شہداء کی توہین اور تضحیک کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری شہداء کی توہین سے متعلق مہم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج، پولیس اور عوام نے قربانیاں دی ہیں، شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ٹیکس اصلاحات اور ایف بی آر کی تنظیم نو پر بھی کام کیا جا رہا ہے، کوئی دن نہیں گزرتا جب وزیرِ اعظم معیشت سے متعلق کوئی میٹنگ نہ کرتے ہوں، سیاسی استحکام کے نتیجے میں ہی معاشی استحکام آتا ہے، وزیرِ اعظم روز کی بنیاد پر اقتصادی معاملات پر میٹنگ کر رہے ہیں، ملکی معاشی صورتِ حال فوری اقدامات کی متقاضی ہے، خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔وزیر اطلاعات کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی یکجہتی اور سلامتی کے لیے ہمیں اکٹھے ہونا چاہیے، ہم ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے، لوگوں کی زندگی کو آسان بنانا ہمارا مشن ہے، آئی ایم ایف کی عمارت کے سامنے احتجاج کا کیا مطلب ہے، پاکستان آکر احتجاج کریں، میثاق معیشت کی ہماری دعوت قبول کی جاتی تو آج حالات مختلف ہوتے۔

Shares: