باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو قتل کرنے کے الزام میں سابق پولیس اہلکار ڈیرک شاوین کو قتل کا مجرم قرار دے دیا گیا ہے

فیصلہ سنانے کے بعد اسے کمرہ عدالت سے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے،پولیس اہلکار ڈیرک شاوین پر قتل کے تینوں الزامات ثابت ہوگئے ہیں،جیوری 5 مرد اور 7 خواتین پر مشتمل تھی، جارج فلائیڈ قتل کیس کا ٹرائل تین ہفتے جاری رہا، فیصلہ آنے کے بعد عدالت کے باہر لوگوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بلیک لائیوز میٹر کے نعرے لگائے۔ نیویارک میں ٹائم اسکوائر پر ریلی نکالی گئی، شرکا نے فیصلے کو تاریخی لمحہ قرار دیا۔ نیویارک کے علاقے بروک لین میں فیصلہ پر مارچ کیا گیا۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جارج فلوئیڈ کی موت دن کی روشنی میں قتل ہے۔ منظم نسل پرستی پوری قوم کی روح پر ایک دھبہ ہے۔ یہ کافی نہیں، وہ یہاں نہیں رک سکتے۔ ایسے انتہا پسندوں کو سماجی انصاف میں کوئی دلچسپی نہیں،بحیثیت امریکی متحد ہونے کا وقت ہے،عدالتی فیصلے سے ہمیں بھی سکون پہنچا ہے ،نسل پرستی ہماری قوم کی روح پر بدنما داغ ہے

گزشتہ برس ڈیرک شاوین کی ایک فوٹیج منظر عام پر آئی تھی جس میں انھوں نے جارج فلوئیڈ کی گردن پر اپنا گھٹنا رکھا ہوا تھا۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ڈیرک شاوین نے جارج فلوئیڈ کی گردن پر آٹھ منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس میں سے تقریباً تین منٹ بعد ہی فلائيڈ بے حرکت ہو گئے تھے۔

سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں‌ قتل کے بعد جاری مظاہروں میں‌ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو گئی

امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار

سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا

ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا

امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ

مظاہروں‌ کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان

امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل

امریکی شہریوں پر حکومتی بربریت پر یورپ خاموش کیوں؟ اسے ہمیشہ کیلئے منہ بند کرنا ہو گا،ایران

امریکی پولیس کے تشدد سے ہلاک سیاہ فام کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خطرناک بیماری کا انکشاف

جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے خلاف مظاہروں پر امریکی ڈیفنس چیف نے ٹرمپ کی ہدایت کے باوجود فوج کی تعیناتی کی مخالفت کر دی

پولیس تشدد میں سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد نسلی امتیاز میں منظم طور پر اضافہ ہوا،اوبامہ

امریکی پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گرنیڈ پھینکنا شروع کر دئیے

وشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر متاثرہ شخص کی گردن پر کافی دیر تک گھٹنا رکھے بٹھا رہا جو اس کی موت کا باعث بنا۔ امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

Shares: