سیالکوٹ(باغی ٹی وی،بیوروچیف شاہدریاض)ڈسکہ میں حسد اور نفرت کی بناء پر بہو زارا کے قتل میں ملوث خالہ صغراں بی بی نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ پولیس تفتیش کے دوران ملزمہ نے انکشاف کیا کہ بہو پر لگائے گئے کردارکشی کے الزامات جھوٹے تھے اور یہ سب حسد کی بنیاد پر کیا گیا۔ قتل کیس میں صغراں کی بیٹی صبا اور نواسہ قاسم کو بھی زیر حراست لیا گیا ہے جبکہ مقتولہ کے اغوا کی ایف آئی آر میں قتل سمیت مزید دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق صغراں نے اعترافی بیان میں کہا کہ حسد اور ذاتی دشمنی کے باعث اس نے اپنی بیٹی کے ساتھ مل کر بہو کو قتل کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ مجھ سے غلطی ہوئی ،سب میرا قصور ہے، میری بیٹی اور نواسہ بھی اس جرم کی وجہ سے مصیبت میں پھنسے ہیں۔

مقدمے میں اہم ملزم نوید کو بھی ڈیوٹی مجسٹریٹ حمیرا مظفرکی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزم نوید کوایک روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس کےحوالے کردیا۔۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں اب تک چار ملزمان گرفتار جبکہ دو زیر حراست ہیں۔

مقتولہ زارا کی شادی گوجرانوالہ کے رہائشی اے ایس آئی شبیر احمد کی بیٹی تھی، جس کی شادی چار سال قبل خالہ زاد قدیر سے ہوئی تھی۔ سعودی عرب میں مقیم قدیر زارا کو ساتھ لے گیا تھا لیکن زارا گاہے بگاہے پاکستان آتی رہتی تھی۔ پیسے قدیر کے ذریعہ زارا کے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے سے ساس اور بہو کے درمیان جھگڑے شروع ہو گئے۔

ملزمہ صغراں نے پہلے بہو کے کردار پر الزامات لگائے تاکہ طلاق دلوائی جا سکے۔ ناکامی کے بعد اس نے اپنی بیٹی یاسمین کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنایا۔ زارا کے پاکستان آنے پر ملزمان نے لاہور سے نوید کو بھی اس سازش میں شامل کر لیا۔ زارا کو قتل کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کر کے شناخت چھپانے کی کوشش کی گئی اور نعش کو پانچ بوریوں میں ڈال کر نالے میں پھینک دیا گیا۔

اس لرزہ خیز قتل نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے اور ملوث افراد کو عدالت میں پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

Shares: