سیالکوٹ ،باغی ٹی وی(بیوروچیف شاہدریاض) ڈپٹی کمشنر محمد ذوالقرنین لنگڑیال نے کہا ہے کہ سیالکوٹ کی مردم خیز سرزمین نے علامہ اقبال، فیض احمد فیض، ظہیر عباس اور شہناز شیخ جیسے نامور شخصیات کو جنم دیا ہے۔ تاریخی، جغرافیائی، سیاسی اور معاشی لحاظ سے منفرد حیثیت رکھنے والا یہ شہر سالانہ اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ ملک کو فراہم کرکے معیشت میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے نجی شعبے میں بین الاقوامی ایئرپورٹ، انٹرنیشنل ایئرلائن اور ڈرائی پورٹ قائم کرکے اپنی تجارتی برتری ثابت کی ہے، جبکہ سٹی پیکج پراجیکٹ کے تحت حکومت کے اشتراک سے روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری میں بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے سول سروس اکیڈمی کے 52 کامن ٹریننگ پروگرام کے افسران کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ میں 8 ہزار کے قریب سمال اینڈ میڈیم انڈسٹریز کام کر رہی ہیں، جو آلات جراحی، چمڑے کی مصنوعات، ٹیکسٹائل گڈز، میوزیکل انسٹرومنٹس، کٹلری، اسٹیل اور زرعی آلات تیار کر رہی ہیں۔ یہاں تیار ہونے والی سرجیکل، لیدر، ہوزری اور کھیلوں کی مصنوعات 100 فیصد برآمد کی جاتی ہیں، جو عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی پہچان ہیں۔

حکومت پنجاب اور ایوان صنعت و تجارت کے اشتراک سے بزنس فیسیلیٹیشن سنٹر (BFC) قائم کیا گیا ہے، جہاں اب تک 5 ہزار سے زائد کاروباری افراد نے لائسنس، این او سیز اور دیگر قانونی مشاورت کے لیے رجوع کیا ہے۔ اس کے علاوہ، سیالکوٹ کی لیدر انڈسٹری کو عالمی ماحولیاتی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے سیالکوٹ ٹینری زون کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جہاں ٹینریوں کی منتقلی کا آغاز ہو چکا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ حکومت پنجاب کی ہدایات پر کلینک آن ویل، کسان کارڈ، ہمت کارڈ، منیارٹی کارڈ، دھی رانی پروگرام، آر ایچ سیز اور بی ایچ یوز کی ری ویمپنگ سمیت مختلف فلاحی منصوبے جاری ہیں۔ مزید برآں، پنجاب سوشل اکنامک رجسٹری کے تحت محدود آمدنی والے خاندانوں کی رجسٹریشن کے لیے یونین کونسل کی سطح پر مراکز کام کر رہے ہیں، جبکہ پنجاب اربن لینڈ سسٹمز پلس کے تحت ونڈا جات کی تقسیم کا پروگرام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پنجاب انٹرمیڈیٹ سٹیز امپروومنٹ انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت 16 ارب روپے کی لاگت سے سیالکوٹ میں واٹر سپلائی، سیوریج سسٹم، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی بحالی اور اپ گریڈیشن کا کام آخری مراحل میں ہے۔ "ستھرا پنجاب” پروگرام کے تحت شہری اور دیہی علاقوں میں صفائی کے نظام کو آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے، تاکہ مستقل بنیادوں پر ایک مربوط صفائی کا نظام نافذ کیا جا سکے۔

ڈپٹی کمشنر نے زور دیا کہ سیالکوٹ کا کامیاب معاشی ماڈل دیگر شہروں کے لیے ایک قابل تقلید مثال ہے۔ اگر پاکستان میں مزید چند شہروں میں کاٹیج انڈسٹریز کے فروغ پر کام کیا جائے تو ملکی برآمدات میں بے پناہ اضافہ ممکن ہے۔

سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ کاوشوں سے یہ شہر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنی صنعتی برتری اور ترقی کی نئی راہیں متعین کر رہا ہے۔

Shares: