سیالکوٹ(باغی ٹی وی،ڈسٹرکٹ رپورٹرمدثررتو) ڈپٹی کمشنر صبا اصغر علی نے شہر کے نشیبی علاقوں، بشمول رنگپورہ اور نیکاپورہ، کا دورہ کیا تاکہ سیلاب کے بعد کی صورتحال اور نکاسی آب کی کوششوں کا جائزہ لے سکیں۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ سیالکوٹ میں 512 ملی میٹر ریکارڈ بارش شدید موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کے تینوں برساتی نالوں—ایک، بھیڈ، اور پلکھو—میں گنجائش سے زیادہ پانی بھر چکا ہے۔ اس کی وجہ سے کئی جگہوں پر پانی کناروں سے باہر نکل رہا ہے اور شگاف پڑ رہے ہیں، اور جب تک ان نالوں میں پانی معمول کی سطح پر نہیں آجاتا، نشیبی علاقوں سے پانی نکالنا مشکل ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ سیلاب کے باعث ضلع میں اب تک 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور مزید جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پاک فوج، اور پولیس نے گزشتہ رات تقریباً 6,900 افراد کو ریسکیو کیا ہے۔ ان افراد کے لیے ریلیف کیمپوں میں کھانے، پینے اور رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں، ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ایم ڈی واسا کو ایچ آر کا بروقت انتظام نہ کرنے کی وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔ اس موقع پر نئے ایم ڈی واسا فیصل شہزاد بھی موجود تھے، جنہوں نے اپنا چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے۔

Shares: