سیالکوٹ (باغی ٹی وی، ڈسٹرکٹ رپورٹر مدثر رتو) مون سون بارشوں اور بھارتی آبی جارحیت کے باعث دریائے چناب میں خطرناک سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ہیڈ مرالہ بیراج پر پانی کی آمد 9 لاکھ 20 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گئی ہے، جو 2014 کے تباہ کن سیلاب کی یاد دلا رہی ہے، جب اسی سطح کے پانی نے ہزاروں افراد کو متاثر کیا تھا۔
محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ مرالہ بیراج کی گنجائش 11 لاکھ کیوسک ہے، تاہم موجودہ بہاؤ ساڑھے 9 لاکھ کیوسک سے زیادہ ہو گیا ہے۔ اگر پانی کی سطح مزید بلند ہوئی تو ہیڈ مرالہ کے حفاظتی بند کو گجرات کی جانب سے توڑنے کا امکان ہے، جس سے متعدد دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ خانکی کے مقام پر پانی کی آمد 4 لاکھ 32 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ دریائے راوی اور ستلج میں بھی بپھرا ہوا ریلا کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیالکوٹ میں اب تک 405 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد 27 اگست کو تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور شہریوں کو گھروں میں رہنے، بلا ضرورت سفر سے گریز کرنے اور ندی نالوں کے قریب نہ جانے کی سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
دوسری طرف سیلابی صورتحال کے پیش نظر حکومت پنجاب نے فوج اور آرمی ایوی ایشن کو ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کے لیے طلب کر لیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی وزارتِ داخلہ کو خط لکھ کر فوجی دستوں کی فوری تعیناتی کی درخواست کی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی دستے اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز مل کر ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
گجرات میں دریائے چناب کے کری شریف حفاظتی بند کے اوپر سے پانی گزرنا شروع ہو گیا ہے، جس نے بند کو توڑ کر قریبی سڑکوں کو بھی ڈبو دیا ہے، نتیجتاً ٹریفک معطل ہو گئی اور دیہاتی شدید مشکلات میں گھر گئے۔ سراخ پور، کری شریف اور خلیل پور سمیت متعدد دیہات کے مکینوں نے انتظامیہ کی تاخیر پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے کیونکہ اب تک امدادی ٹیمیں کئی متاثرہ مقامات تک نہیں پہنچ سکیں۔
بھمبھر نالے میں طغیانی سے دادو برسالہ، گوجر کوٹلہ اور پلاوڑی دیہات کو بھی خطرہ لاحق ہے جہاں پانی کا کٹاؤ صرف 15 فٹ کے فاصلے پر رہ گیا ہے۔ شکرگڑھ کے گاؤں جرمیاں جھنڈا سے لوگوں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے، اسسٹنٹ کمشنر عدنان عاطف اور ڈپٹی کمشنر نارووال سید حسن رضا خود امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
شدید بارش اور پانی کی بلند سطح کے باعث ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے، تاہم اب تک دریائے راوی سے 294 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ راولپنڈی، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ اور حافظ آباد سے ریسکیو ٹیموں کو نارووال منتقل کیا گیا ہے۔ ادھر گجرات شہر میں ایک بار پھر موسلا دھار بارش سے نکاسی آب کا نظام مفلوج ہو گیا ہے اور عوام کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔