سیالکوٹ (باغی ٹی وی، بیوروچیف شاہد ریاض)9 محرم الحرام کے موقع پر حضرت امام علی الحق شہیدؒ کے سالانہ عرس مبارک پر پروفیشنل پرنٹ اینڈ الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) سیالکوٹ کے زیر اہتمام دربار عالیہ پر روحانی اور پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایسوسی ایشن کے تمام ممبران اور عہدیداران نے اجتماعی طور پر شرکت کی۔
عرس کی اس پرنور تقریب کے دوران ممبران نے دربار شریف پر حاضری دی، چادر پوشی کی سعادت حاصل کی اور حضرت امام علی الحقؒ کی تعلیمات و قربانیوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر دربار شریف کی انتظامیہ نے تمام صحافیوں کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے اُنہیں چادریں پہنائیں، جو محبت و عقیدت کا حسین مظہر تھا۔
خصوصی دعا میں ملک و ملت کی سلامتی، امتِ مسلمہ کے اتحاد، پاکستان کی ترقی اور میڈیا کے مسائل کے حل کے لیے دعائیں کی گئیں۔ دربار شریف کی انتظامیہ کی جانب سے تمام مہمانوں کے لیے نیاز اور وسیع لنگر کا خصوصی اہتمام بھی کیا گیا۔
تقریب میں شریک ہونے والے نمایاں ممبران میں خرم میر، رانا نوید، شاہد ریاض، رانا جاوید، مہر محمد ندیم، وقاص اسلم، کامران، یاسین وٹو، مہر مصطفی، مدثر رتو، محمد جمال، عیسو مسیح، ارحم میر اور عمران احمد گجر شامل تھے۔ شرکاء نے دربار کی تزئین و آرائش، سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کو سراہتے ہوئے انتظامیہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ حضرت امام علی الحق شہیدؒ آٹھویں صدی کے عظیم مجاہد، مبلغ اور صوفی بزرگ تھے جنہوں نے راجہ سالوان کے ظلم و جبر کے خلاف علم جہاد بلند کیا اور حق و انصاف کی راہ میں جامِ شہادت نوش کیا۔ آپ کا مزار سیالکوٹ میں واقع ہے، جہاں ہر سال عرس کے موقع پر لاکھوں عقیدت مند حاضر ہوتے ہیں۔
ایسوسی ایشن کے اراکین نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں بھی ایسی روحانی اور سماجی تقریبات کا سلسلہ جاری رکھیں گے تاکہ معاشرتی ہم آہنگی، مذہبی رواداری اور مثبت صحافتی کردار کو فروغ دیا جا سکے۔
دربار شریف کی انتظامیہ نے میڈیا کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ اور زبان ہوتے ہیں، جو حق و صداقت کے پیغام کو عام کرتے ہیں۔ شرکاء نے بھی اس مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام علی الحقؒ کی تعلیمات آج کے دور میں روشنی کا مینار ہیں جو عدل، صداقت اور قربانی کا پیغام دیتی ہیں۔
تقریب کا اختتام اجتماعی دعا پر ہوا، جس میں پاکستان کی خوشحالی، اتحادِ امت، میڈیا کی آزادی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے پرخلوص دعائیں کی گئیں۔ تمام شرکاء نے دربار پر حاضری کو اپنی زندگی کا ایک روحانی اور یادگار لمحہ قرار دیا۔
یاد رہے کہ حضرت امام علی الحق شہیدؒ آٹھویں صدی عیسوی کے معروف صوفی بزرگ، مجاہد، اور مبلغ اسلام تھے، جن کا تعلق سیالکوٹ سے تھا۔ آپ نے ہند و پنجاب میں اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں اہم کردار ادا کیا۔ آپ کا زمانہ راجہ سالوان کے دور حکومت سے منسلک ہے، جس کے خلاف آپ نے اسلام کی سربلندی اور مظلوم مسلمانوں کے تحفظ کے لیے جہاد کیا۔ اس معرکے میں آپ نے جامِ شہادت نوش کیا۔ آپ کی قربانی اور بہادری کے باعث آپ کو "شہید سیالکوٹ” کہا جاتا ہے۔ آپ کا مزار سیالکوٹ میں واقع ہے اور ہر سال محرم الحرام کے موقع پر آپ کا عرس منایا جاتا ہے، جس میں عقیدت مندوں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔