سیالکوٹ ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہد ریاض) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور صوبائی وزیر ہیومین رائٹس و منیارٹی افیئر رمیش سنگھ اروڑا نے سیالکوٹ میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے اقلیتی کارڈ کی تقسیم کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر ضلع سیالکوٹ کے 1547 اقلیتی گھرانوں میں کارڈ تقسیم کیے گئے۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو اقلیتی کارڈ کے اجراء پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ مذہبی اور نسلی اقلیتوں کو بلا تفریق یکساں حقوق حاصل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ پاکستان کی تمام آبادی بغیر کسی تفریق کے اول و آخر پاکستانی ہو اور اس مٹی سے وفاداری کسی مذہبی وابستگی کی وجہ سے متاثر نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت مند معاشرے میں اقلیتیں محفوظ ہوتی ہیں اور انہیں وہی حقوق حاصل ہوتے ہیں جو اکثریت کو ملتے ہیں، بلکہ بعض اوقات اس سے بھی زیادہ حقوق اور سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ خواجہ آصف نے سیالکوٹ کو خوش قسمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں مسیحیوں، ہندوؤں اور سکھوں کی خاصی تعداد موجود ہے جو قیام پاکستان کے بعد سے یہاں آباد ہیں اور انہیں اپنے کاروبار اور مذہبی رسومات کی ادائیگی میں مکمل آزادی حاصل ہے۔

خواجہ محمد آصف نے یہ بھی بتایا کہ 1947 کے بعد سیالکوٹ میں سکھوں کی تعداد صرف 10 رہ گئی تھی، لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب کے اقدامات کی بدولت یہ تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں اقلیتوں کی موجودگی کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرایا جائے گا تاکہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ اس شہر میں تمام مذاہب کے لوگ مذہبی یگانگت اور ہم آہنگی سے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے گردوارہ بابے دی بیری کے مقدس مقام کے تالاب کو قبضہ مافیا سے واگذار کروانے کا بھی ذکر کیا اور باقی اراضی بھی واگذار کروانے کا عزم ظاہر کیا۔

صوبائی وزیر ہیومین رائٹس و مذہبی امور پنجاب رمیش سنگھ اروڑا نے اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے اقلیتوں کے حقوق کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بطور وزیر اعلیٰ اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ اقلیتیں میرے سر کا تاج ہیں اور میں چاہتی ہوں کہ جب اقلیتیں سوئیں تو انہیں کسی قسم کا کوئی خوف نہ ہو۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 22 جنوری کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مینارٹی کارڈ کا اجراء کیا جس کے تحت پنجاب میں بسنے والے 93 ہزار غیر مسلم گھرانوں نے خود کو رجسٹرڈ کروایا۔ ان میں سے 50 ہزار گھرانوں کو مینارٹی کارڈ کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے، جبکہ اگلے سال 75 ہزار گھرانے اس سے مستفید ہوں گے۔

رمیش سنگھ اروڑا نے گردوارہ بابے دی بیری کے تاریخی تالاب اور اراضی کو قبضہ مافیا سے واگذار کروانے پر سکھ کمیونٹی کی جانب سے خواجہ محمد آصف اور دیگر انتظامی افسران کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان دنیا کا وہ ملک ہے جہاں سکھ میرج ایکٹ کے تحت سکھ جوڑوں کی شادیوں کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے، جبکہ بھارت میں سکھ ہندو میرج ایکٹ کے تحت اپنی شادیاں رجسٹرڈ کروانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اقلیتی عبادت گاہوں کی تعمیر و مرمت، قبرستانوں کی چار دیواری اور اقلیتی آبادیوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔

تقریب کے اختتام پر خواجہ محمد آصف، رمیش سنگھ اروڑا اور دیگر افسران نے بابے دی بیری کے واگذار کروائے گئے تالاب کو گردوارہ کی انتظامیہ کے سپرد کیا اور تالاب کی بحالی کے لیے منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔

Shares: