سیالکوٹ (باغی ٹی وی بیورو چیف شاہد ریاض) سیالکوٹ کے ایک نجی میڈیکل سینٹر میں آپریشن کے دوران مبینہ غفلت کے باعث تین بیٹیوں کی ماں اپنی زندگی کی بازی ہارگئی، جس کے بعد لواحقین میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر اور میڈیکل سینٹر کے عملے نے نہ صرف ان کی عزیزہ کو بہتر طبی نگہداشت فراہم نہیں کی بلکہ اس کی وفات کے بعد بھی اہلِ خانہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
سیالکوٹ کے اورہ چوک میں واقع ایک نجی میڈیکل سینٹر میں خاتون کو آپریشن کے لیے داخل کیا گیا تھا۔ آپریشن کامیاب ہونے کے بعد بچی کی پیدائش ہوئی، مگر خاتون کی طبیعت بگڑ گئی۔ اہلِ خانہ کے مطابق میڈیکل اسٹاف کی مبینہ غفلت کے باعث خاتون کی حالت مزید خراب ہوتی گئی اور بالآخر وہ زندگی کی بازی ہار گئی۔ لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ موت کے بعد بھی میڈیکل سینٹر کے عملے نے لواحقین کو بروقت اطلاع نہیں دی اور انہیں اطلاع دیے بغیر خاتون کی لاش کو اپنی دوسری برانچ کوٹلی بہرام منتقل کر دیا۔
متاثرہ خاندان کا الزام ہے کہ ڈاکٹر اور اسپتال انتظامیہ نے نہ صرف غفلت کا مظاہرہ کیا بلکہ بعد ازاں اہلِ خانہ کو ذہنی طور پر ہراساں بھی کیا۔ لواحقین کے مطابق ہسپتال کے عملے نے انہیں غلط معلومات فراہم کیں اور انہیں امید دلائی کہ مریضہ کی حالت بہتر ہو جائے گی حالانکہ خاتون کی موت ہو چکی تھی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ نے انہیں محض اپنی غفلت چھپانے کے لیے کوٹلی بہرام برانچ منتقل کیا۔
خاتون کے اہلِ خانہ نے شدید رنج و غم کے عالم میں اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ لواحقین نے وزیراعلیٰ پنجاب اور مریم نواز شریف سے خصوصی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس افسوسناک واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے اور ہسپتال انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ غریب اور بے بس خاندان کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔
خاندان نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے میڈیکل سینٹرز، جہاں مریضوں کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے، کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے تاکہ آئندہ کسی اور خاندان کو اس طرح کے کرب سے نہ گزرنا پڑے۔