پسرور: سرکاری ہسپتال میں مریضوں کے ساتھ بدسلوکی،مریضوں کو نجی ہسپتالوں میں زبردستی بھیجنے کا انکشاف

سیالکوٹ (باغی ٹی وی سٹی رپورٹر مدثر رتو )پسرور میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مریضوں کے ساتھ بدسلوکی،مریضوں کو نجی ہسپتالوں میں زبردستی بھیجنے کا انکشاف

تفصیلات کے مطابق متعدد مریضوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں ہسپتال میں اس بات پر مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ پیچیدہ آپریشن کے لیے سیالکوٹ یا نارووال کے نجی ہسپتالوں میں جائیں۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ ہسپتال میں موجود سہولیات ناکافی ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔

ایک مریضہ نے بتایا کہ جب وہ گائنی کے مسائل کے باعث ہسپتال آئی تو ڈاکٹر نے اسے بتایا کہ اس کا آپریشن بہت خطرناک ہے اور یہاں نہیں ہو سکتا۔ اس نے خوفزدہ ہو کر نجی ہسپتال میں جانا پڑا جہاں اس کی حالت نارمل پائی گئی اور اسے بغیر کسی پیچیدگی کے ڈیلیوری ہو گئی۔

مریضوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کا نوٹس لیں اور ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کا فرض ہے کہ وہ مریضوں کو بہترین ممکنہ علاج فراہم کریں، نہ کہ انہیں نجی ہسپتالوں کی طرف راغب کریں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کیا ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں کے پاس ضروری سہولیات اور سامان موجود ہے؟کیا ڈاکٹروں کو مریضوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی تربیت دی جاتی ہے؟کیا ہسپتال میں مریضوں کی شکایات سننے کے لیے کوئی نظام موجود ہے؟

دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہمریضوں کو ڈرا دھمکا کر نجی ہسپتالوں کی طرف راغب کرنا ایک سنگین جرم ہے۔اس سے نہ صرف مریضوں کا اعتماد کمزور ہوتا ہے بلکہ یہ صحت کے نظام کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔حکام کو اس مسئلے پر فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے اور مریضوں کو انصاف دلانا چاہیے۔

Leave a reply