سیالکوٹ (باغی ٹی وی،بیوروچیف خرم میر)تحصیل پسرور کے گاؤں پریل میں بارش کے باعث ایک کچے مکان کی چھت گرنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں تین کمسن بہنیں ملبے تلے دب گئیں۔ واقعے نے علاقے میں کہرام برپا کر دیا جبکہ مقامی آبادی نے اپنی مدد آپ کے تحت فوری امدادی کارروائیاں کیں۔

تفصیلات کے مطابق پریل گاؤں چونڈہ روڈ پسرور میں واقع ایک غریب گھرانے کے کچے مکان کی ایک کمرے کی چھت گزشتہ رات شدید بارشوں کے باعث گر گئی۔ چھت مٹی، لکڑی کے بانسوں اور گھاس پھوس سے بنی ہوئی تھی، جو بارش کا پانی جذب کر کے بھاری ہو چکی تھی اور اچانک زوردار آواز کے ساتھ منہدم ہو گئی۔

حادثے کے وقت کمرے میں گھر کے تین کمسن بچیاں 14 سالہ نور فاطمہ، 13 سالہ ایمان فاطمہ، اور 12 سالہ عریب فاطمہ سورہی تھیں، جو ملبے تلے دب گئیں۔ واقعہ کی آواز سن کر اہلِ محلہ فوراً مدد کو پہنچے اور ہاتھوں سے ملبہ ہٹانا شروع کیا۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق 14 سالہ نور اور 12 سالہ عریب کو زخمی حالت میں نکال کر فوری طور پر علامہ اقبال میموریل ہسپتال سیالکوٹ منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ 13 سالہ ایمان کو معمولی چوٹیں آئی تھیں، جسے موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ خوش قسمتی سے تینوں بچیاں زندہ بچ گئیں، تاہم انہیں شدید جسمانی اور ذہنی صدمہ پہنچا ہے۔

اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ وہ کئی ماہ سے اس چھت کی مرمت کرانے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن مالی وسائل نہ ہونے کے باعث ایسا نہ کر سکے۔ متاثرہ خاندان نے حکومت سے فوری امداد اور کچے مکانات کی مرمت کے لیے مالی تعاون کی اپیل کی ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گاؤں پریل میں متعدد کچے گھر ایسے ہیں جن کی چھتیں پرانی اور بوسیدہ ہیں اور مون سون کی بارشوں میں کسی بھی وقت خطرناک حادثات کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایسے گھروں کا سروے کر کے مرمت یا امدادی اقدامات کرے۔

Shares: