سیالکوٹ (باغی ٹی وی، بیورو چیف شاہد ریاض) ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ محمد ذوالقرنین نے کہا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک سے پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے لیکن پاکستان میں پولیو کیسز کا بڑھنا تشویشناک ہے۔ انہوں نے انسداد پولیو کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ 28 اکتوبر سے ضلع بھر میں پانچ روزہ قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا۔
اس مہم کے دوران محکمہ صحت کی 6,288 ورکرز اور عملہ گھر گھر جا کر 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے گا۔ مہم میں 2,676 موبائل ٹیمیں گھروں، اسکولوں، اور مدارس میں، 133 فکسڈ ٹیمیں مراکزِ صحت اور ہسپتالوں میں، جبکہ 69 رومنگ اور ٹرانزٹ ٹیمیں بس اڈوں اور چوکوں پر قطرے پلانے کا کام کریں گی۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پولیو ٹیموں کی جی آئی ایس کے ذریعے ٹریکنگ کی جائے گی اور فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔ مہم کے دوران ہر بچے تک پہنچنے کی پابندی ہوگی، اور بغیر فزیکل تصدیق کے بچوں کا نام مسنگ بچوں کی فہرست سے نہیں ہٹایا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ مہم کے دوران کچی آبادیوں، خانہ بدوشوں، جھونپڑیوں، اور افغان بستیوں میں بھی بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔ 24 اکتوبر کو پولیو کے عالمی دن کی مناسبت سے آگہی واک کا بھی انعقاد کیا گیا، جس کی قیادت محمد ذوالقرنین نے کی۔
ڈپٹی کمشنر نے تمام پولیو ورکرز کو مہم کی اہمیت اور احتیاطی تدابیر اپنانے کی سختی سے ہدایت کی تاکہ انسداد پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے۔








