سبطین خان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

0
52

احتساب عدالت نے سبطین خان کےجسمانی ریمانڈکی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا

نیب کی جانب سے گرفتاری، صوبائی وزیر نے دیا استعفیٰ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں بتایا کہ جس کمپنی کوٹھیکہ دیا گیا وہ ایس ای سی پی کے پاس رجسٹر نہیں،پنجاب منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے سیاسی بنیادوں پراس کمپنی سے جوائنٹ ونچرکیا،سبطین خان نے بطورچیرمین اس جوائنٹ وینچر کی اجازت دے دی،قانون میں جوائنٹ وینچر کی گنجائش موجود نہیں،نیب کا عدالت میں مزید کہنا تھا کہ اتنے بڑے ٹھیکے کے لیے اشتہار نہیں دیا گیا اورمیسرز ارتھ ریسورسز کمپنی رجسٹرڈ نہیں تھی ،کمپنی کا ٹوٹل سرمایہ 25 لاکھ تھا جس کی دستاویزات بھی جعلی تھیں .ملزم صوبائی وزیرنے میسرز ارتھ ریسورسزکمپنی کوٹھیکہ دینے سے پہلے ٹینڈر بھی جاری نہیں کیا، نیب پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے اس معاملے پر نیب کو تحقیقات کا حکم دیا،قیمتی معدنیات کا ٹھیکہ دیتے وقت تمام قوانین کو نظر انداز کیا گیا،لاہورہائیکورٹ کی ہدایات پر تفتیش کے بعد چیرمین نیب نے گرفتاری کا حکم دیا، ملزم سے تفتیش اور شریک ملزمان کی نشاندہی کیلیے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، سبطین خان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ نیب نے عدالت میں حقائق نہیں بتائے،نیب کہتا ہے کہ ٹھیکہ سبطین خان نے دیا جو غلط ہے،وزیر نے صرف رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اس کے علاوہ کوئی حکم نہیں دیا، نیب صرف زبانی کلامی الزامات لگا رہا ہے، عدالت نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں کہ آپ نے جوائنٹ ونچر کیوں کیا،جس پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جوائنٹ وینچر سبطین خان نے نہیں کیا کہیں بھی ان کے سائن نہیں،سبطین خان نومبر 2007 تک وزیر تھے جبکہ جوائنٹ وینچر 2008 میں سائن ہوا،جوائنٹ وینچروزارت ختم ہونے کے بعد کیا گیا جس سے کوئی تعلق نہیں .عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ کے متعلق فیصلہ محفوظ کر لا

چوہدری برادران کے دور میں اربوں کی کرپشن کرنیوالے صوبائی وزیر جنگلات گرفتار

واضح رہے کہ صوبائی وزیر سبطین خان کو نیب نے گزشتہ روز گرفتار کیا تھا

Leave a reply