سابق صوبائی وزیر سبطین خان کے جسمانی ریمانڈ کی توسیع کی درخواست پر عدالت نے کہا کہ ریمانڈ میں توسیع کیوں چاہئے؟
چوہدری برادران کے دور میں اربوں کی کرپشن کرنیوالے صوبائی وزیر جنگلات گرفتار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت میں سابق صوبائی وزیر سبطین خان کیس کی سماعت ہوئی، سماعت احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے کی، نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی جائے، ٹھیکے دینے کے لیے قوانین کو نظر انداز کیا گیا،حکومت ختم ہونے سے ایک روز قبل منظوری کی سمری وزیر اعلیٰ کو بھجوائی گئی .
نیب کی جانب سے گرفتاری، صوبائی وزیر نے دیا استعفیٰ
عدالت نے نیب سے سوال کیا کہ تمام دستاویزات آپ نے قبضے میں لے لیں،ریمانڈ میں توسیع کس لیے چاہیے؟ جس پر نیب نے کہا کہ کمیٹی نے کس کے کہنے پر منظوری دی اس کی تحقیقات کرنی ہیں.
نیب نے سبطین خان کو غیر قانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے سبطین خان کا دس روزہ ریمانڈ دیا تھا.
واضح رہے کہ نیب نے سبطین خان کو گرفتار کیا تو انہوں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا. صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نے سیاست کا آغاز 90 کی دہائی میں کیا، وہ 1990 سے 93 سے پنجاب اسمبلی کے رکن رہے اور ساتھ میں صوبائی وزیر جیل خانہ جات بھی تھے، چوہدری برادران کی جب حکومت بنی تو وہ وزیر معدنیات بنے، گزشتہ الیکشن میں صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان تحریک انصاف میں شامل ہوئے اور الیکشن جیتے، تحریک انصاف نے انہیں صوبائی وزیر بنا یا تھا.