سینئر صحافی مبشر لقمان نے اپنے پروگرام "کھرا سچ” میں کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں اس وقت ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑی ہیں، اور پوری دنیا تشویش میں مبتلا ہے۔ پہلگام میں معصوم شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا، جس کے بعد منظر عام پر آنے والے شواہد یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ ایک "فالس فلیگ آپریشن” تھا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا، بشمول بی بی سی اور آر ٹی، اب کھل کر بھارت کے بیانیے پر سوال اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی حکومت مسلسل پاکستان کو دھمکیاں دیتی رہی ہے، اور اب یہ سوچنا کہ وہ حملہ نہیں کرے گا، محض ایک خوش فہمی ہے۔
مبشر لقمان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے اپنے عوام کو جنگ کے لیے اکسایا ہے، اور ملکی میڈیا چینلز اس وقت وار رومز میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھ برادری، جسے پاکستان اپنا بھائی تصور کرتا ہے، اس تمام صورتحال میں ایک نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔
پروگرام میں خالصتان تحریک کے اہم رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور مودی کو الگ نہیں سمجھنا چاہیے، دونوں پاکستان کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حالیہ واقعات بھارتی ایجنسیوں اور پراکسیز کی کارروائیوں کا نتیجہ ہیں، اور اس کا مقصد دنیا کو پاکستان کے خلاف اکسانا ہے۔
گرپتونت پنوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان حکومت اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کروائے اور دنیا کے سامنے کھل کر بھارت کو چیلنج کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر پہلے سے ایک مخصوص بیانیہ تیار کیا گیا تھا، جو واقعے کے فوری بعد پھیلایا گیا۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھارت کے اندر سے انہیں مختلف ریاستوں کے سکھ اور غیر سکھ فوجیوں و افسران کی جانب سے اہم معلومات فراہم کی گئی ہیں، اور یہ کہ بھارت کی فوج میں بھی کئی لوگ موجودہ حکومت کے اقدامات سے نالاں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اب ایک فعال اور جارحانہ خارجہ حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی کیونکہ بھارت کی سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ "یونین آف انڈیا” خود پاکستان کے لیے خطرہ ہے۔ گرپتونت پنوں نے زور دیا کہ جب تک بھارت بطور ریاست ٹکڑوں میں نہیں بٹتا، خطے میں امن ممکن نہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ سانحے میں 26 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں، اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو یہ مودی کی سیاسی موت ثابت ہوگی۔بھارتی پنجاب پاکستان کے ساتھ ریڑھ کی ہڈی بن کر کھڑا ہے، اور سکھ برادری بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دے گی.انہوں نے سکھ فوجیوں سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کے تحت پاکستان کے خلاف جنگ میں حصہ نہ لیں۔ پنوں نے کہا کہ پاکستان سکھ برادری کے لیے دوستانہ ملک ہے اور ہمیشہ سکھوں کی حمایت کی ہےبھارت فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے سکھوں اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے پہلگام میں ہندو سیاحوں کے قتل کو بھارتی ایجنسی ‘را’ کا آپریشن قرار دیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کرے اور بھارتی پنجاب کو آزاد ملک تسلیم کرے۔ پنوں نے کہا کہ پنجاب بھارتی تسلط سے آزاد ہو گا اور نیا ملک بنے گا۔
دو ایٹمی قوتوں میں کشیدگی بڑھنے لگی، خالصتان رہنما نے بھارت کے عزائم بے نقاب کر دیے”
مزید 27 شہریوں کی بھارت سے پاکستان واپسی،بھارت کوئی نہ گیا
دفتر خارجہ کی پاکستانی شہریوں کیلئے بارڈر بند کرنے کی تردید