یمن کے حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا اور الحدیدہ میں اقوام متحدہ کے دفاتر پر چھاپہ مار کر کم از کم 11 یو این اہلکاروں کو حراست میں لے لیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے بتایا کہ حوثیوں نے زبردستی عالمی ادارہ خوراک کے دفتر میں داخل ہو کر اقوام متحدہ کی املاک ضبط کیں، دارالحکومت میں دیگر اقوام متحدہ کے دفاتر میں داخل ہونے کی کوشش کی،یہ چھاپہ جمعرات کو اسرائیلی حملے کے بعد مارا گیا ہے، جس میں یمن کی حوثی حکومت کے وزیراعظم اور کئی وزرا ہلاک ہوگئے تھے۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے ایک علیحدہ بیان میں کہا کہ 11 اہلکاروں کو صنعا اور بندرگاہی شہر الحدیدہ سے حراست میں لیا گیا ہے،یونیسف، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے دفاتر بھی ان دو شہروں میں ہیں، یہ گرفتاریاں ان 23 دیگر اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے علاوہ ہیں، جو پہلے سے حراست میں ہیں، جن میں سے کچھ 2021 سے قید ہیں، اور ایک اہلکار اس سال حراست کے دوران ہلاک ہو گیا تھا۔
بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا
واضح رہے کہ 30 اگست کو حوثیوں کی خبر رساں ایجنسی نے تصدیق کی تھی کہ وزیرِاعظم احمد غالب الرحاوی اور کئی وزرا دارالحکومت صنعا میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے ہیں،یہ تصدیق حوثی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کی،ایجنسی نے کہا کہ جمعرات 28 اگست کو کیے گئےاسرائیلی حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں،اسرائیل نے جمعہ 29 اگست کو کہا تھا کہ فضائی حملے کا ہدف ایران کے حمایت یافتہ گروہ کے چیف آف اسٹاف، وزیر دفاع اور دیگر اعلیٰ عہدیداران تھے، نتائج کی تصدیق کی جا رہی ہے۔
سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری






