سندھ حکومت نے سبز انقلاب کے لیے ایک اور اہم اقدام اٹھاتے ہوئے چھوٹے کاشتکاروں کی امداد کے لیے بینظیر ہاری کارڈ کا اجراء کردیا ہے۔ اس منصوبے کا افتتاح چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کیا، جب کہ سندھ کابینہ نے 23 ستمبر 2024 کو اس کے اجراء کی منظوری دی تھی۔ہاری کارڈ کا مقصد چھوٹے کاشتکاروں کو مالی مدد فراہم کرنا اور ان کے زراعتی کاروبار کو فروغ دینا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بینظیر ہاری کارڈ کے لیے 14 لاکھ 4 ہزار 422 چھوٹے کاشتکاروں کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان میں 72 فیصد کاشتکار ایک سے ساڑھے 12 ایکڑ تک زمین کے مالک ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بینظیر ہاری کارڈ کے تحت رجسٹرڈ کاشتکاروں کو فوری نقد امداد اور نرم شرائط پر قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، معیاری بیجوں، کھاد اور گندم کی سرکاری خریداری میں کارڈ ہولڈرز کو ترجیح دی جائے گی۔ زرعی مشینری، سولر ٹیوب ویلز اور کھیتوں کی صفائی میں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ انتہائی چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے زرعی کاروبار کے لیے قرضے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ مزید برآں، فصلوں کی انشورنس کا انتظام کیا جائے گا اور قدرتی آفات کی صورت میں ٹارگٹڈ امداد بھی دی جائے گی۔
کاشتکاروں کو مالی امداد کی فراہمی کی تفصیلات بھی بیان کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 12 ایکڑ والے کاشتکاروں کو ایک سے 2 ہزار روپے فی ایکڑ نقد امداد ملے گی، جبکہ 25 ایکڑ سے زیادہ والی زمین کے مالکان کو 500 سے 1000 روپے فی ایکڑ مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کے مطابق، ہاری کارڈ کی تقسیم کے عمل کی نگرانی کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ متعلقہ سطح پر اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جبکہ ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنر اور ڈویژنل سطح پر ڈویژنل کمشنر کمیٹیوں کے سربراہ ہوں گے۔ وزارتی کمیٹی اس کارڈ کے اجراء کے عمل کی نگرانی کرے گی۔یہ اقدام سندھ حکومت کی جانب سے زراعت کے شعبے کو مستحکم کرنے اور چھوٹے کاشتکاروں کی معیشت کو بہتر بنانے کی ایک کوشش ہے، جس سے نہ صرف کاشتکاروں کی مالی حالت میں بہتری آئے گی بلکہ سندھ کے زراعتی نظام کو بھی فروغ ملے گا۔ اس اقدام سے امید کی جا رہی ہے کہ سندھ کے زراعتی شعبے میں ایک نیا دور شروع ہوگا، جو نہ صرف مقامی بلکہ قومی معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔
Shares: