سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوگیا، اجلاس میں نومنتخب سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔اجلاس کے آغاز پر 10 نو منتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھایا جن میں سنی اتحاد کونسل ( پی ٹی آئی ) کے 9 اور جماعت اسلامی کے ایک نو منتخب رکن محمد فاروق شامل تھے۔واضح رہے کہ افتتاحی اجلاس میں سندھ اسمبلی کے 168 نو منتخب ارکان میں سے 147 نے حلف اٹھایا تھا۔سپیکر سندھ اسمبلی نے پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا جس کے مطابق سعیدغنی ، شرجیل میمن ، ندا کھوڑہ اور علی خورشیدی کو پینل آف چیرمین نامزد کیا گیا۔پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کی جانب سے اویس قادر شاہ کو سپیکر اور نوید انتھونی کو ڈپٹی سپیکر کے لیے نامزد کیا گیا جن کے کاغذات بھی درست قرار دیے گئے ۔
متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کی طرف سے صوفیہ سعید شاہ سپیکر اور راشد خان ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار تھے اور ان کے بھی کاغذات نامزدگی درست قرار دیے گئے
دونوں عہدوں کے لیے خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹنگ کی گئی۔پی ٹی آئی کے اراکین بھی نعرے لگاتے ہوئے سندھ اسمبلی پہنچے۔ تحریک انصاف کے ارکان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اسمبلی پہنچے ہیں، ہمارے ارکان نے بڑی محنت سے کامیابی حاصل کی، ہم نے گزشتہ روز اس لیے حلف نہیں اٹھایا کیونکہ جو بھی حلف اٹھا رہے تھے وہ جھوٹ پر حلف اٹھا رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی میں ہمارے حلف کی آواز گونجے گی، ہم عوامی حمایت سے انتخاب لڑ کر آئے ہیں۔
اسمبلی کے اطراف کی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی تھیں جبکہ پریس کلب سے فوراہ چوک جانے والی سڑک بھی کنٹینر لگا کر بند کی گئی تھی۔آئی آئی چندریگر روڈ سے شاہین کمپیلیکس جانے والی سڑک کے اطراف بھی کنٹینرز لگائے گئے تھے۔








