سندھ اسمبلی سے 34 کھرب 51 ارب روپے کا بجٹ منظور کر لیا گیا

سندھ اسمبلی نے 156.069 ارب روپے کا ضمنی بجٹ بھی منظورکر لیا،سندھ بجٹ کا حجم گزشتہ سال سے 12.9 فیصد زیادہ ہے،چھ محصولات ختم، پروفیشنل ٹیکس کی منسوخی سے عوام کو 5 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا،سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال کے لیے تمام گرانٹس منظور کر لیں،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے عوامی فلاح کے لیے محصولات میں بڑی نرمی کی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ رواں مالی سال کا بجٹ گزشتہ سال کی نسبت 12.9 فیصد زیادہ ہے حکومت سندھ نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ٹیکس پالیسی میں نمایاں نرمی کی ہے۔ چھ محصولات ختم کر دیے گئے ہیں جبکہ پروفیشنل ٹیکس کی منسوخی سے عوام کو پانچ ارب روپے کا براہِ راست ریلیف ملے گا۔

بجٹ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے 188 مطالبات زر کی منظوری دی گئی جب کہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ دو ہزار سے زائد کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئیں،اسمبلی میں عدلیہ کے ملازمین کو الاؤنس دینے سے متعلق کٹوتی کی تحاریک بھی منظور کی گئیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے نئے بجٹ میں ہاریوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے کاٹن فیس اور ڈریج سیس ختم کر دی ہے جب کہ فصلوں کی کم پیداوار کے پیش نظر زرعی شعبے کو خصوصی رعایت دی گئی ہے،خراب موسم اور کاشت کاری میں کمی کے اثرات کم کرنے کیلیے ڈریج سیس اور زرعی پیداوار کی لاگت کم کرنے کے لیے لوکل سیس ختم کر دیا گیا ہے۔ زرعی اسٹوریج اور انشورنس پر ٹیکس چھوٹ کسانوں کی مدد کرےگی،چھوٹے کاروبار کیلیے سالانہ 4 ملین روپے تک ٹرن اوور پر سیلز ٹیکس سے استثنیٰ ہوگا۔ ریسٹورنٹس اور کیٹررز کیلیے استثنیٰ کی حد 25 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کر دی گئی ہے،بجٹ میں پروفیشنل ٹیکس مکمل ختم کر دیا گیا ہے۔ اس سے بیکری، جیولرز، کلینک، سیلونز کو فائدہ ہوگا۔ پروفیشنل ٹیکس کے خاتمے سے 5 ار ب روپے کا عوامی ریلیف دیا گیا ہے۔ چھوٹے تاجروں کی ترقی سے صوبے کی معیشت مستحکم ہوگی،ثقافت کا فروغ سندھ حکومت کی ترجیح ہے۔ اس لیے تھیٹر، سینما، واٹر پارکس اور ثقافتی تقریبات پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔ عوام کو تفریح کے سستے مواقع فراہم کرنے کے لیے انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے ،لائبریری، نیوز ایجنسیز، سوشل کیئر، ویٹرنری اور صفائی خدمات پر بھی ٹیکس معاف کر دیا گیا ہے۔

Shares: