مزید دیکھیں

مقبول

سندھ ، بچوں کی پیدائش کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے کا امکان

بچوں کے حقوق کے تحفظ اور بنیادی سہولیات تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ، سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی نور احمد سموں، سیکریٹری سوشل پروٹیکشن، ڈی جی نادرا سندھ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

باغی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں ویکسینیشن، تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات تک رسائی دلانے میں پیدائش کی رجسٹریشن کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کرے گی تاکہ پیدائش کی رجسٹریشن کو لازمی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بچوں کی 100 فیصد رجسٹریشن کے ہدف کے حصول میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت پہلے ہی اس عمل کو آسان بنانے کے لیے سندھ بھر میں پیدائش کی رجسٹریشن کو مفت کر چکی ہے۔ اس اقدام کا مقصد مالی رکاوٹوں کو ختم کرنا اور پسماندہ طبقات کو یہ سہولت باآسانی فراہم کرنا ہے۔ حکومت کے اس فعال اقدام سے رجسٹریشن کے عمل میں تیزی آئے گی، خاص طور پر دیہی اور دور دراز علاقوں میں جہاں یہ شرح ماضی میں کم رہی ہے۔

چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے کہا کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ، ان کی خوشحالی اور محفوظ بچپن ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور یہ حقوق انہیں قانونی حیثیت اسی وقت حاصل ہو سکتے ہیں جب ان کی پیدائش کی رجسٹریشن ہو۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پیدائش، شادی، طلاق اور وفات کی رجسٹریشن کی ذمہ داری سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت محکمہ بلدیات کی آئینی ذمہ داری ہے۔چیف سیکریٹری نے کہا کہ محکمہ بلدیات اور نادرا کے درمیان روابط کو مزید مثر بنایا جا رہا ہے تاکہ پیدائش کی رجسٹریشن کا مکمل ڈیجیٹل ڈیٹا انٹری نظام نافذ کیا جا سکے۔ یہ ڈیجیٹل نظام نہ صرف درستگی کو یقینی بنائے گا بلکہ عمل کو تیز کرے گا اور تمام ریکارڈز کو بروقت اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ بچوں کی پیدائش کی رجسٹریشن کے لیے سرکاری و نجی اسپتالوں، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور دیگر متعلقہ ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا تاکہ صوبے بھر میں پیدائش کا مکمل ریکارڈ یقینی بنایا جا سکے۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے مزید کہا کہ پیدائش کی رجسٹریشن کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ایک جامع مہم شروع کی جائے گی تاکہ خاندانوں کو خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں اس اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کی بروقت رجسٹریشن کے لیے صحت مراکز، اسکولوں اور مقامی حکام کے ساتھ مل کر اقدامات کیے جائیں گے۔حکومت کا ماننا ہے کہ ہر بچے کی رجسٹریشن نہ صرف انفرادی خاندانوں کے لیے فائدہ مند ہوگی بلکہ صوبے میں منصوبہ بندی اور عوامی سہولیات کی فراہمی میں بھی بہتری آئے گی۔ پیدائش کے درست اعداد و شمار کی مدد سے حکومت وسائل کی تقسیم، صحت سے متعلق مہمات اور تعلیمی ضروریات کے حوالے سے بہتر فیصلے کر سکے گی۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے اپنے مزید کہا کے اختتام پر کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ، انہیں بنیادی سہولیات کی فراہمی اور سندھ کے بچوں کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے 100 فیصد پیدائش کی رجسٹریشن کے اس منصوبے پر عملدرآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

سندھ حکومت کی کراچی کی بہتری کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم

اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کرنے والی جنگلی بلی کی دھوم مچ گئی