سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار کی سٹی کورٹ میں ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ سندھ بار کونسل نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے غیرمعینہ مدت کے لئے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، جس کے نتیجے میں سٹی کورٹ میں تمام عدالتی سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔
سندھ بار کونسل کے اعلان کے بعد وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیے ہیں، جس سے عدالتی کارروائی مکمل طور پر رک گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت کے باہر سائلین کی بڑی تعداد جمع ہو گئی ہے جو اپنی مقدمات کے فیصلے کے لیے وہاں موجود تھے۔ ہڑتال کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے، اور وہ عدالتی کارروائی کے دوبارہ شروع ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
سندھ بار کونسل کے عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ وکلاء برادری کے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ حکومت نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر ان کے تحفظات کو نظر انداز کیا ہے اور اس سلسلے میں حکومت سے جلدی فیصلے کی توقع رکھی جا رہی ہے۔
سندھ بار کونسل کے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کراچی بار ایسوسی ایشن نے بھی سٹی کورٹ میں جاری ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک وکلاء کے مطالبات پورے نہیں ہوتے، یہ ہڑتال جاری رہے گی۔دوسری جانب عدلیہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس ہڑتال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور وکلاء کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ عدالتی کارروائی کو دوبارہ شروع کیا جا سکے اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔اس وقت سٹی کورٹ میں مقدمات کی سماعت مکمل طور پر معطل ہے، اور سائلین شدید پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔








