وزیر اعلیٰ سندھ ید مراد علی شاہ نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان لفظی گولہ باری پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی امداد کی بات سیلاب متاثرین کیلئے کی اور جو بدمزگی ہوئی وہ نہیں ہونی چاہیے تھی۔ ہمیں سب کچھ بھول کر صرف سیلاب متاثرین کی بحالی کی بات کرنی چاہیے تھی بلاول بھٹو کی زرعی ایمرجنسی اور کاشت کاروں کی بحالی کی تجاویز پر وفاق اور پنجاب عملدرآمد کررہے ہیں ، صدر سے وفاقی وزرا ملتے ہیں اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سعودی۔پاک مشترکہ بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ سندھ میں زراعت، توانائی، معدنیات، تعمیرات اور فوڈ سکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔سندھ حکومت سعودی عرب کے وژن 2030 سے مکمل ہم آہنگی رکھتی ہے۔

سعودی-پاک جوائنٹ بزنس کونسل کے چیئرمین سعودی شہزادہ منصور بن محمد آل سعود کی قیادت میں کے 30 رکنی وفد کی وزیراعلیٰ ہاؤس آمد ہوئی،وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی کابینہ اراکین؛ شرجیل میمن، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، اکرم اللہ دھاریجو اور چیف سیکریٹری کے ساتھ سعودی شہزادہ منصور بن محمد آل سعود اور وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا،وفد میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی، 30 سے زائد ممتاز کاروباری شخصیات اور سرمایہ کار شامل ہیں،وفد میں توانائی، انفراسٹریکچر، زراعت، لائیواسٹاک، کان کنی، تعمیرات، لاجسٹکس اور سرمایہ کاری کے شعبوں سے وابستہ شخصیات شامل ہیں،پاکستان بزنس کونسل، اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) اور سعودی سفارت خانے کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک تھے،

سید مراد علی شاہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی و برادرانہ تعلقات کا اعتراف کیا، اور کہا کہ سندھ پاکستان کی معاشی ترقی کا گیٹ وے بننے کے لیے تیار ہے، ہم نے زمینوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز اور سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان بنایا ہے، سرمایہ کار دوست اور اصلاحات پر مبنی ماحول سندھ حکومت کی ترجیح ہے،سعودی عرب کے ساتھ ہماری شراکت داری خطے کے معاشی مستقبل کے لیے نہایت اہم ہے،سندھ حکومت سعودی وژن 2030 کے اہداف کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے،وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کے 12 ترجیحی سرمایہ کاری کے شعبوں پر روشنی ڈالی،سعودی کمپنیوں کو زراعت، توانائی، انفراسٹرکچر، لاجسٹیکس اور صنعتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ حیدرآباد–سکھر موٹروے میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کی بلیو اور ییلو لائن ٹرانزٹ سسٹمز میں شراکت کی دعوت دی،ماہی گیری اور لائیو اسٹاک کے شعبے میں مشترکہ منصوبوں کی سعودی وفد کو پیشکش کی گئی،وزیراعلیٰ سندھ نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام میں سعودی سرمایہ کاروں کو شرکت کی دعوت دی،

وزیراعلیٰ سندھ اور سعودی وفد نےمشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر اتفاق کیاوزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھا کہ تعاون کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے مختلف شعبہ جاتی ورکنگ گروپس ضروری ہیں، سندھ حکومت وفاقی اداروں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں کام کر رہی ہے ، سندھ حکومت کے وفاقی وزارت سرمایہ کاری، اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلی ٹیشن کونسل اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان سے قریبی روابط ہیں،تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فزیبلٹی سے لے کر عملی نفاذ تک مکمل سہولت فراہم کی جائے گی،

تقریب میں عوامی و نجی شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،سعودی شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا میزبانی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اعلیٰ سطحی بزنس وفد کےساتھ آیا ہوں جس سے دونوں ممالک میں نئی شراکت داری قائم ہوگی، سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ہر شعبہ ذیلی کمیٹی قائم کر کے سرمایہ کاری کا آغا کیا جائے گا،کراچی پورٹ سٹی ہے، اور یہاں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع ہیں،

Shares: