سندھ حکومت نے حلقہ بندی کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست کی مخالفت کر دی

0
41
سندھ حکومت نے حلقہ بندی کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست کی مخالفت کر دی

بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے حلقہ بندی کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت ہوئی

الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت نے حلقہ بندی کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست کی مخالفت کر دی ، وکیل ایم کیو ایم نے سپریم کورٹ میں موقف اپنایا کہ حلقہ بندی میں آبادی کا تناسب یکساں نہیں رکھا گیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن حلقہ بندی سے مطمئن ہے؟ ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے عدالت میں کہا کہ حلقہ بندیاں قانون کے مطابق ہوئی ہیں حد بندی صوبائی حکومت اور انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے،وکیل نے کہا کہ جہاں ایم کیو ایم کامیاب ہوئی وہاں ایک یونین کمیٹی 90 ہزار آبادی پر مشتمل ہے پیپلزپارٹی جن علاقوں سے کامیاب ہوتی وہاں یوسی 40 ہزار آبادی پرمشتمل ہے،

وکیل خالد جاوید خان نے کہا کہ اس دلیل کو مان لیا جائے تو قومی و صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیاں ختم ہو جائیں گی،قومی اسمبلی کا کوئی حلقہ 3 اور کوئی 9 لاکھ آبادی پر مشتمل ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام فریقین کو 15 اگست کو تفصیل سے سن کر فیصلہ کرینگے،اگست کی 28 تاریخ کو الیکشن ہے اس لیے آئندہ سماعت پر کوئی التوا نہیں دینگے، اکیو ایم کی درخواست خارج بھی کی جا سکتی ہے، ایم کیو ایم کی درخواست صرف شہری علاقوں تک محدود ہے،

پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والے نمائندوں کی فریق بننے کی درخواستیں منظور کر لی گئی سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی

 تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ جاری

الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا،علی زیدی

سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی استدعا مسترد کردی

Leave a reply