سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر اور پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کے خلاف قانونی تقاضے پورے کیے بغیر کسی بھی قسم کی کارروائی نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ یہ فیصلہ سندھ ہائیکورٹ نے اس وقت سنایا جب کلینک کی سیل کرنے کی کوششیں جاری تھیں۔
دوران سماعت، عدالت نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کے خلاف کوئی کارروائی اس وقت تک نہ کرے جب تک کہ تمام قانونی تقاضے پورے نہ کر لیے جائیں۔ عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسے معاملات میں مکمل قانونی طریقہ کار اختیار کیا جانا چاہیے۔اس موقع پر عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ ایک رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمی کے حوالے سے ہے، اور اس بات پر سوال اُٹھایا کہ پولیس اس معاملے میں کیا کر رہی ہے؟ عدالت نے کہا کہ یہ صورتحال غیر واضح ہے اور پولیس کو اپنے کردار کو واضح کرنا چاہیے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس ایس بی سی اے حکام کے ساتھ مل کر کلینک کو سیل کرنے کے لیے پہنچی تھی۔ وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ کلینک دوبارہ سیل کر دیا جائے گا، جس پر عدالت نے فوری طور پر کارروائی روکتے ہوئے فیصلہ سنایا۔آخرکار، عدالت نے ثمینہ علوی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو نمٹا دیا اور حکم دیا کہ کلینک کے خلاف کارروائی اس وقت تک نہ کی جائے جب تک کہ تمام قانونی تقاضے مکمل نہ ہو جائیں۔