سندھ حکومت کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹیفکیشن 24 گھنٹوں سے قبل ہی واپس لینا پڑا

0
33

سندھ حکومت کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹیفکیشن 24 گھنٹوں سے قبل ہی واپس لینا پڑا.

کراچی میں لاک ڈاؤن کا پہلا روز، کئی بازار کھلے، ایس او پیز ہوا ہوگئیں. کراچی میں لاک ڈاؤن پہلا روز تضادات کا شکار رہا جبکہ بڑے بازار اور کاروباری مراکز تو بند رہے لیکن کئی علاقوں میں دکانیں کھلی رہیں اور شہری بھی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے رہے۔کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث سندھ حکومت نے 31 جولائی سے 8 اگست تک کراچی سمیت صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

پولیس نے مختلف مقامات پر ناکے لگاکرماسک اور ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی چیکنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے باعث کئی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی دیکھا گیا۔شہر یوں نے ایس او پیز کی دھجیاں بکھیر دیں اور لوگوں کی بڑی تعداد نے پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث رکشوں میں سفر کیا۔

ایک رکشے میں 5، 5 لوگ سفر کرتے رہے اور بڑی تعداد میں شہریوں نے ماسک بھی نہیں لگائے ہوئے تھے۔بڑے بازار اور کاروباری مراکز تو بند رہے لیکن ناگن چورنگی، سرجانی ٹاؤن، گلشن اقبال اور دیگر کئی علاقوں میں بازار اور مارکیٹیں کھلی رہیں۔

ایسی صورتحال میں اپوزیشن اور وفاق نے بھی سندھ حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا جبکہ پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور یہاں تک کہ گورنر سندھ نے صورتحال کی خرابی کا سارا ملبہ صوبائی حکومت پر ڈال دیا۔

حالات کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرنا پڑا اور صوبائی محکمہ داخلہ کے نئے نوٹیفکیشن کے مطابق موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔

شہر میں چھوٹی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں، رکشا، ٹیکسی اور چنگ چی چلانے کی بھی اجازت دے دی گئی جبکہ دودھ کی دکانیں اور بیکریز کو کھلا رکھنے کے اوقات کار سے بھی استثنٰی دیا گیا ہے۔

ایک اور نوٹیفکیشن کے تحت سندھ کے تمام سرکاری دفاتر بند کردیے گئے ہیں تاہم محکمہ صحت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دفاتر کھلے رہیں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 8اگست تک صوبے کے تمام سرکاری محکموں کو بند رکھا جائے گا اور ان محکموں کے ملازمین گھروں سے کام کریں گے۔

Leave a reply