سندھ کے بعد پنجاب میں کتے کاٹنے لگے،دس سالہ بچے کو پنجاب کے کس بڑے ہسپتال میں ویکسین نہ ملی؟

سندھ کے بعد پنجاب میں کتے کاٹنے لگے،دس سالہ بچے کو پنجاب کے کس بڑے ہسپتال میں ویکسین نہ ملی؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے علاقے تحصیل فیروزوالا میں ایک ہفتہ قتل کتے کے کاٹنے سے زخمی دس سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔ دس سالہ علی کو شاہدرہ اورمیو اسپتال میں بروقت ویکسین نہیں لگائی جاسکی۔شیخوپورہ کی تحصیل فیروزوالہ میں کتے کے کاٹنے سے دس سالہ بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

ایک ہفتے قبل کمسن علی کو کوٹ عبدلمالک میں کتے نے کاٹا تھا۔ ورثا کے مطابق بچے کو پہلے شاہدرہ اسپتال لیجایا گیا پھر میو اسپتال لایا گیا مگر دونوں اسپتالوں میں بچے کو ویکسین فراہم نہیں کی گئی. بچے کی موت پر ورثا نے شدید احتجاج کیا اور حکومتی بے حسی کا رونا رویا.

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کتے کے کاٹنے سے فیروز والا کے رہائشی دس سالہ لڑکے کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے،وزیراعلیٰ نے لڑکے کے جاں بحق ہونے پر دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی واظہارتعزیت کی.

وزیر اعلیٰ نے کمشنر لاہور ڈویژن سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے شاہدرہ ہسپتال اورمیو ہسپتال میں لڑکے کو بروقت ویکسین نہ لگانے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ واضح ہدایات کے باوجود ویکسین کی عدم موجودگی متعلقہ حکام کی غیر ذمہ داری کا ثبوت ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ہسپتالوں اوردیہی و بنیادی مراکز صحت میں ویکسین کی دستیابی ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ آوارہ کتوں سے شہریوں کو بچانے کیلئے موثر مہم چلائی جائے۔انتظامیہ اس ضمن میں ہر ممکنہ اقدام کرے۔

Comments are closed.