وزیرخارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی محنت کے تسلسل کا نتیجہ ہے ،وفاق اور سندھ مل کر کام کررہے ہیں-

باغی ٹی وی: بلاول بھٹو نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک کے 2بڑے منصوبو ں کا افتتاح کیا گیا ،وفاق اور سندھ مل کر کام کررہے ہیں،4 سال سے تھر کو ل پر محنت کر رہے ہیں ،چند سال میں تھر پارکر کی شکل تبدیل ہو گئی ہے تھرمیں تعلیم ،صحت اور روز گار میں بہتری آئی ہے،سازشی لوگ پراپیگنڈے میں مصروف ہیں،منصو بے کی وجہ سے لوگ تھر میں آکر کام کررہےہیں-

وزیر خارجہ کے مطابق تھر کول بلاک ون کے کوڈ، کوئلے کی کان اور بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ہے، منصوبہ جدید ترین ٹیکنالوجی سمیت عالمی معیارات کے مطابق مکمل کیا گیا ہے،سندھ کی ترقی میں تھر کول بلاک ون کا سی او ڈی ایک اہم سنگ میل ہے،ہم توماضی میں سنتےتھے کہ تھرپارکر سے لوگ کراچی پہنچتےہیں-

انہوں نے کہا کہ اکنامک کوریڈور کی وجہ سے پورے پاکستان سے لوگ یہاں کام کر رہے ہیں،ہم چاہتےہیں صوبائی اور وفاقی حکومت مل کے محنت کریں،مل کےکام کرنے سے محنت کا پھل بھی ملتا ہےاورملک کو فائد ہوتا ہے،بجلی کا بل بھرتے ہیں کیوں کہ ان کے کوئلےسے پورے پاکستان کو بجلی ملتی ہے-

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسلام کوٹ کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نےکہاکہ تھر کول بلاک ون کےکوڈ، کوئلے کی کان اور بجلی پیدا کرنےکامنصوبہ ہے،دوسرا تھرکول بلاک 2 میں 330 تھل نووا میگاواٹ بجلی کی پیداوارکامنصوبہ ہے،دونوں منصوبےپاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مکمل ہوئے،تھر منصوبہ چین اور پاکستان کے مضبوط اور پائیدار شراکت داری کا منہ بولتا ثبوت ہیں-

انہوں نے کہا کہ سندھ کی ترقی میں تھر کول بلاک ون کا سی او ڈی ایک اہم سنگ میل ہے،تھرکول فیلڈ دنیا میں کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، تھر کول فیڈ منصوبہ توانائی کو پورا کرنے اور درآمدی ایندھن پر انحصار کو کم کرے گا، تھرکول فیلڈ منصوبہ عالمی وماحولیاتی تحفظ کے معیارات کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے،تھر منصوبے سے روزگار کے مواقع اور خطے میں اقتصادی ترقی کو فروغ ملا ہے،تھر منصوبے کی قیادت اور سرمایہ کاری میسرز شنگھائی الیکٹرک نے کی ہے-

مراد علی شاہ نے کہا تھرکول فیلڈ منصوبے میں 660میگاواٹ کے دوپاور پلانٹ یونٹ شامل ہیں،دونوں منصوبوں کی سالانہ پیداوار 7.8 ملین ٹن لگنائٹ اوپن پٹ کول سے ہوتی ہے،سی او ڈی کےبعد یہ منصوبہ پاکستان میں 40 لاکھ گھرانوں کی بجلی فراہم کرتا ہےتھر کول منصوبے سے ایندھن کی درآمدات میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر کی بچت ہورہی ہے،منصوبے کی کل سرمایہ کاری لاگت 3 ارب امریکی ڈالر تک ہے، منصوبے کے سایٹ کی تعمیر 2019 میں شروع کی گئی-

وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں سے شنگھائی الیکٹرک مسلسل اپنے فنڈز سے تعمیراتی کام کررہی ہے، منصوبہ جدید ترین ٹیکنالوجی سمیت عالمی معیارات کے مطابق مکمل کیا گیا ہے سی پیک منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی علامت بن گیا ہے، وزیراعظم کی قیادت میں اس تعاون کو مزید مضبوط اور وسعت دینے کیلئے پرعزم ہیں-

Shares: