مزید دیکھیں

مقبول

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا محکمہ زکوٰۃ کو ختم کرنے کا اعلان

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان میں محکمہ...

پنوعاقل: معصوم سید عابد شاہ کی بازیابی کے لیے 14ویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری

میرپور ماتھیلو(نامہ نگارمشتاق لغاری) پنوعاقل سے اغوا کیے گئے...

عدلیہ میں خواتین کی شمولیت ایک مثبت پیش رفت ہے،چیف جسٹس

پاکستان کے چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا...

ملالہ یوسفزئی کا شانگلہ کا ایک روزہ دورہ،آبائی گھر آمد

پاکستان کی معروف نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ...

پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ پولیس گردی کی جا رہی ہے. حلیم عادل شیخ

حیدرآباد میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے پریس کلب کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندھ میں سیاسی حالات پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں مارشل لاء کی صورت حال ہے اور پی ٹی آئی کا پرامن احتجاج روکا جا رہا ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ "کیا سندھ میں مارشل لاء نافذ ہے؟ کیا ہمیں احتجاج کرنے کا حق نہیں ہے؟” انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ پولیس گردی کی جا رہی ہے اور سندھ میں آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی نکتہ چینی کی کہ حکومت گٹکا، ماوا، اور چھالیہ کی فروخت پر توجہ دینے کے بجائے پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے پر زیادہ زور دے رہی ہے۔

شیخ نے الزام لگایا کہ نواز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، اور ایم کیو ایم مل کر عوام اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "وقت تبدیل ہونے والا ہے، کپتان باہر آنے والا ہے، اور پورے پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکومت میں بیٹھی مافیا کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا سندھ میں واقعی مارشل لاء نافذ ہے، اور کہا کہ ان کے تمام کیسز بھی سیاسی وجوہات کی بنا پر معلق کر دیے گئے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ انصاف کیا جائے اور احتجاج کرنے کے حق کو سلب نہ کیا جائے۔