سندھ کے صوبائی وزیر برائے ناصر حسین شاہ نے سیلابی صورتحال کے حوالے سے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے تمام ممکنہ تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور پنجند پر صورتحال کو واضح طور پر دیکھا جائے گا تاکہ مناسب اقدامات کیے جا سکیں۔
ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ جب دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ 7 لاکھ کیوسک تک پہنچ جاتا ہے تو اس وقت لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑتی ہے، خاص طور پر خیرپور کے علاقے میں جب پانی 6 لاکھ کیوسک کے قریب پہنچتا ہے تو کچے کے رہائشی علاقے خالی کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے پنجاب میں پانی کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ دعا ہے کہ وہاں جلد حالات بہتر ہوں۔انہوں نے واضح کیا کہ سندھ میں اس وقت تک کوئی تشویشناک صورتحال نہیں ہے تاہم اگر بارشیں زیادہ ہوئیں یا بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑا گیا تو پریشانی پیدا ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ موجودہ صورتحال کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 95 ہزار 105 کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 3 لاکھ 64 ہزار 104 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔فلڈ کنٹرول روم نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے، جس کے پیش نظر تمام متعلقہ ادارے چوکنا ہیں اور صورت حال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔
حکومت سندھ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔ ریسکیو اور دیگر انتظامی ادارے اپنے اپنے شعبوں میں چوکس ہیں تاکہ کسی بھی مشکل وقت میں فوری کارروائی کی جا سکے۔یہ صورتحال سندھ کے علاوہ پنجاب اور دیگر علاقوں میں بھی سیلاب کے خطرے کی وجہ سے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، جس کے پیش نظر تمام ادارے الرٹ ہیں۔