سندھ میں کتنے افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی جن کی ٹریول ہسٹری نہیں؟ وزیراعلیٰ سندھ نے بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبےمیں کورونا وائرس سے متعلق اقدامات سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں،کورونا وائرس کا آغاز گزشتہ سال کے آخر میں چین سے ہوا،چین نے کورونا وائرس سے نمٹنے کےلیے بہت سے اقدامات کیے ،چین سےآنےو الے34افراد کے ٹیسٹ منفی آئے تھے،26جنوری کو کراچی میں کورونا وائرس کا مریض سامنے آیا،کورونا وائرس سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر اجلاس کررہا ہوں،سندھ میں کورونا وائرس کے394ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں،393میں 27افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی،جن میں 2صحتیاب ہوگئے،

سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چین سے آئے کسی شخص میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی،یہ ٹیسٹ تفتان سے زائرین کے آنے سے پہلے ہوئے تھے،سب جانتے ہیں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوگا،سندھ میں جو بھی کیس آئے گا وہ ہم بتائیں گے، کسی کو نہیں چھپائیں گے، ہم نے اپنی تیاری شروع کی ہے ،ضروری نہیں کہ سب کو اسپتال لایاجائے،صحت مندافراد خود اپنا علاج کرسکتے ہیں،

وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے 8مریض شام،5سعودی عرب اور3دبئی سے آئے،3مریض،ایک قطراور ایک بلوچستان سے آیا،ہرشخص کیلئے کوروناٹیسٹ ضروری نہیں لیکن احتیاط لازمی کریں ،متاثرہ مریض شام،ایران،سعودی عرب،دبئی اور قطر کا سفر کر چکے ہیں،مقامی طورپر5بندوں کووائرس لگا، جو ممکن ہوا ہم نے کیا، سکھر میں ہم زائرین کو لے کر آ رہے ہیں،آج3دبئی،3ایران،5سعودی عرب،ایک قطراورایک بلوچستان سے کیس آیاہے،کراچی میں اسوقت 27 کیسز ہیں، میڈیا غلط نمبروں پر نہ جائے،انڈس اسپتال کےساتھ ایم اویوسائن کیاتھا،10ہزارکٹس آرڈرکی تھی،ضرورت پڑنےپرمزیدبھی منگوالیں گے،

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم وزیراعظم کو بھی آگاہ کر رہے ہیں،27 کراچی میں 50 سکھر میں ہیں،سکھر والے کیسز اتنے الارمنگ نہیں ہیں،کورونا وائرس سےمتعلق درست اعداد شمار عوام کو بتا رہے ہیں،مجھےتشویش ہوئی قرنطینہ سےآئےافرادمیں بھی ٹیسٹ مثبت آ رہے تھے،ٹیسٹ صرف اسکاکیا جارہا ہےجس کی ٹریول ہسٹری ہویا رابطہ ہو،بہت سے لوگوں کو پتابھی نہیں چلتا کہ انہیں وائرس ہواہے،سکھر میں 2048 لوگوں کی جگہ ہے، جس پر شک ہے اس کو 14 دن الگ رکھنا ہے، جس میں تشخیص ہو جاتی ہے وہ لوگ آپس میں مل سکتے ہیں،فیصلہ کیاہےتفتان سے آنے والوں کوہم آئیسولیشن میں رکھیں گے،سکھرمیں آئے زائرین کامسئلہ نہیں کیونکہ وہ ہمارے سامنے ہیں،سکھر کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ لوگوں کی صحت کا خیال رکھ رہے ہیں، تین ٹائم کا کھانا کمرے کے باہر رکھ دیا جائے گا، متاثرین کو تمام سہولیات دیں گے، ڈاکٹرز بھی چیک اپ جاری رکھیں گے.وائرس کی تشخیص ہونے کی وجہ سے کسی انجکشن کی ضرورت نہیں، بخار، کھانسی کی دوا دی جائے گی اور کوئی علاج نہیں، جس کو آکسیجن کی ضرورت ہو گی اس کو آکسیجن دی جائے گی، ہم نے ڈاکٹر ارینج کئے جو چیک اپ کر رہے ہیں.سکھر میں سب سے زیادہ کیسز ہیں،وائرس ہاتھ ملانے یا چھینک سے ہوتا ہے، جن کے ٹیسٹ رہ گئے ہیں وہ آج تک مکمل ہو جائیں گے. جو قرنطینہ میں ہیں وہ اندر ہیں ان سے کسی کو نہیں ملنے دیا جا رہا، میں ان سب سے معافی مانگوں گا جن کو اندر رکھا ہوا ہے، خوشی سے نہیں رکھا لیکن سب کی بھلائی کے لئے رکھا ہے، ہم نے آئسولیشن سنٹر بڑھا دیئے ہیں، کراچی میں دو ہسپتالوں کو آئسولیشن سنٹر بنا دیا ہے،

Shares: