کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے ایک پریس کانفرنس میں ملک بھر میں جاری سیلابی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سیلاب کی صورتِ حال سنگین ہے اور ریلا سندھ میں داخل ہو رہا ہے

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر الرٹ ہے اور ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔شرجیل میمن نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تمام حالات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اس حوالے سے ان کی نگرانی جاری ہے۔ مزید کہا گیا کہ وزیر آبپاشی کو فوری طور پر فیلڈ میں بھیجا گیا ہے تاکہ وہ سیلابی بیراجوں کا دورہ کر کے صورتحال کا خود جائزہ لیں اور بروقت انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیلاب کے ساتھ ساتھ بارشوں کی صورت میں بھی سندھ حکومت نے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی وزیراعلیٰ سندھ اور متعلقہ محکموں کے تمام افسران کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔

انہوں نے پنجاب میں ہونے والی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت پنجاب حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔ تمام ریلیف سرگرمیوں کے لیے بنیادی سہولیات اور کشتیوں کا انتظام پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔ عوام کو یقین دلایا گیا کہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کی ضرورت نہیں کیونکہ وزیراعلیٰ نے مانیٹرنگ سیل بھی قائم کر رکھا ہے جو ہر لمحہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

شرجیل میمن نے یاد دلایا کہ 2010 کے سیلاب نے ملک کو بڑی تباہی سے دوچار کیا تھا، اور اس سے سبق لیتے ہوئے حفاظتی انتظامات کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم بنانے کے حوالے سے تینوں صوبوں نے اسمبلی میں قراردادوں کے ذریعے تحفظات کا اظہار کیا ہے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈیم بھی بنا لیا جائے تو قدرتی آفات سے مکمل بچاؤ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قدرتی گزرگاہوں پر غیر قانونی آبادیاں یا سوسائٹیاں قائم نہیں ہونی چاہئیں کیونکہ یہ سیلاب کی تباہ کاریوں کو مزید بڑھاتی ہیں۔آخر میں شرجیل میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تمام متعلقہ حکام اور عوامی نمائندوں سے براہِ راست رابطے میں ہیں اور تمام اراکین اسمبلی کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں رہ کر لوگوں کی مدد اور رہنمائی کریں۔

Shares: