سندھ پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے :الطاف شکور

0
29

وپاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ سندھ پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔ سندھ کے قدیم باشندوں کی زمینوں پر قبضوں پر پیپلز پارٹی کے بڑے بڑے رہنمائوں اور حکومت سندھ کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ کو پراپرٹی ٹائیکونز کے ہاتھوں فروخت کر دیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی بھٹو کی پارٹی نہیں رہی۔ اگرآج بھٹواور بینظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو سندھ کے عوام کی حالت زار اور زمینوں پر جبری قبضوں پرآنسو بہا رہے ہوتے۔ بلاول بھٹو پراپرٹی مافیائوں کی یرغمالی سے باہر نکل آئیں، ورنہ پی پی پی کی بچی کھچی ساکھ بھی ختم ہو جائے گی۔ پاسبان سندھ کے مظلوم ہاریوں، کسانوں ، طالبعلموں اور پراپرٹی مافیائوں کے ہاتھوں ستائے ہوئے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
ہائوسنگ سوسائیٹیز کو زرعی زمینوں کے بجائے بنجر زمینوں پر آباد کیا جائے۔ کراچی ، حیدرآباد، نوابشاہ اور سکھر جیسے شہروں کی آبادیوںمیں بجلی، پانی، گیس، سیوریج کے مسائل، سڑکوں و اسپتالوں کی تعمیراور تعلیمی اداروں کی دیکھ بھال جیسے مسائل پر توجہ دی جائے۔ سندھ کے نوجوانوں کو منشیات فروشوں سے نجات دلائی جائے۔ سندھ کی ٹیل پر واقع اضلاع اور دیگر اضلاع میں زرعی پانی کی شدید قلت پر قابو پایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور نے گذشتہ روز نوری آباد میں پاسبان کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا ۔ اجلاس سے پاسبان کے وائس چیئرمین رفیق احمد خاصخیلی، جوائنٹ سیکریٹری طارق چاندی والا اور بزنس فورم کے صدر وسیم الدین شیخ نے بھی خطاب کیا جبکہ اجلاس میں پاسبان حیدرآباد کے صدر ارشد آرائیں،پاسبان رہنما خلیل پالاری، نذیر عالیانی، جانی خاصخیلی و دیگر پاسبان رہنما بھی موجود تھے۔
الطاف شکور نے مزید کہا کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی، سندھ حکومت اور پراپرٹی ٹائیکون مافیائوں کی ملی بھگت سے سندھ پر قبضے ، صدیوں سے آباد مقامی لوگوں اور قیمتی سرکاری زمینیں ہتھیانے کے لیے معصوم عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور سندھ حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ بحریہ اور اس جیسی ہائوسنگ سوسائیٹیز کو تمام سہولیات فراہم کرنا اور سندھ کے دیگر شہروں کے مسائل کو نظر انداز کرنا سندھ حکومت کا سب سے بڑا اور سنگین ظلم ہے۔
سندھ کا پڑھا لکھا ،خواندہ اور ناخواندہ نوجوان آج اسلئے بیروزگار ہے کہ سندھ حکومت پی پی پی کے پرچم تلے پانچ دہائیوں سے میرٹ کی پامالی کر رہی ہے۔ ساری سرکاری نوکریاں وڈیروں کے بچوں میں بانٹی جا رہی ہیں۔ عام نوجوان کی شدید حق تلفی کی جا رہی ہے۔ الطاف شکور نے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تھانوں ، پٹوارخانوں اور تعلیمی اداروںکو وڈیرہ شاہی کے اثرات سے پاک کیا جائے تا کہ عوام سیاسی اور وڈیرہ شاہی کے دبائو سے نکل کر اپنی مرضی سے ووٹ ڈال سکیںاور اپنی مرضی کے مطابق بلدیاتی، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے نمائندے منتخب کر سکیں۔

Leave a reply