پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی اور پاکستان و بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے، تاکہ خطے میں پائیدار امن ممکن بنایا جا سکے۔
لندن میں برطانوی وزارتِ خارجہ، دولتِ مشترکہ و ترقیاتی امور (FCDO) میں مشرقِ وسطیٰ، افغانستان اور پاکستان کے لیے پارلیمانی انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ ہیمیش فالکنر سے ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد نے خطے میں بڑھتی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے 22 اپریل 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے بغیر کسی تحقیق یا ثبوت کے پاکستان پر الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے بھارت کے یکطرفہ فوجی اقدامات، پاکستانی شہریوں کی شہادت اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو جنوبی ایشیا کے لیے خطرناک پیشرفت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ طاقت کے استعمال اور احتساب سے مبرا رویہ ایک ایٹمی خطے میں وسیع تر تنازع کا باعث بن سکتا ہے، اس لیے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق پاکستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔بلاول بھٹو نے اس موقع پر زور دیا کہ برطانوی حکومت پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے اور بامقصد مذاکرات کے فروغ میں فعال کردار ادا کرے، خصوصاً مسئلہ جموں و کشمیر کے حل پر، جو خطے میں پائیدار امن کی کلید ہے۔
وفد نے بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر بھی تحفظات سے آگاہ کیا اور افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان پر پانی کی جنگ مسلط کی جا رہی ہے۔اس موقع پر ہیمیش فالکنر نے پاکستان کی امن کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سفارتی کوششوں میں اپنا کردار جاری رکھے گی۔
ہیوسٹن میں بھارتی سفارت خانے کے سامنےاحتجاج، خالصتان اور کشمیر کی آزادی کے نعرے
ثنا میر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون کرکٹر بن گئیں
گرمی کی شدید لہر، پنجاب میں معمول سے درجہ حرارت زیادہ رہنے کا امکان
کراچی: شہری نے ڈاکوؤں کو گاڑی سے کچل دیا، عوام کا تشدد
وفاقی بجٹ 26-2025 آج شام پیش ہوگا ، پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس بھی طلب