کراچی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر اس نے سندھو پر میلی نگاہ ڈالی تو پاکستان ایک اور جنگ کے لیے تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی سطح پر کامیاب سفارتی مہم کے بعد بھارت اب ماننے پر مجبور ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی نہیں بلکہ بین الاقوامی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں امن، کشمیر اور سندھو کا پیغام دیا ہے اور پاکستان کی اصولی سیاست کو عالمی سطح پر اجاگر کیا گیا ہے۔بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرے، مگر پاکستان نے سچائی اور اصولی مؤقف کے ساتھ بھارت کو ناکامی سے دوچار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی افواج نے بھارت کو ہر محاذ پر عبرتناک شکست دی۔
امریکی صدر کی جانب سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو دی گئی دعوت کو بلاول نے پاکستان کی سفارتی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اگر پاکستان دہشتگردی کا سرپرست ہوتا تو وائٹ ہاؤس میں ایسی پذیرائی نہ ملتی.انہوں نے کہا کہ ماضی میں کشمیر پر بھارتی حملے کے وقت قیادت خاموش رہی، مگر اس بار پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا، حتیٰ کہ بھارت کو اپنے تباہ شدہ جہازوں کا اعتراف کرنا پڑا۔
بلاول بھٹو نے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ’’سیاسی یتیم‘‘ قرار دیا اور کہا کہ جب ملک حملوں کی زد میں تھا تو یہ مخالفین کہیں نظر نہیں آئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان قوتوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، جن کا اصل ہدف پیپلز پارٹی ہے۔بھارت کو یہ گمان تھا کہ پاکستان پرانی کمزور پالیسیوں پر کاربند رہے گا، مگر ہم نے اتحاد سے ہر محاذ پر بھرپور جواب دیا۔ بلاول نے زور دیا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تنازع ہے، اور عالمی برادری آج پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کر رہی ہے۔
سندھ طاس معاہدے پر بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کے دور میں بھی سندھو کے دفاع کے لیے تحریک چلائی گئی تھی، اور اب پیپلز پارٹی عالمی سطح پر اس مقدمے کو لڑ چکی ہے۔خطاب کے اختتام پر انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان ہر سطح پر اپنے وسائل، دریاؤں اور کشمیر کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہے۔
ایران اسرائیل جنگ: سوئٹزرلینڈ کا تہران میں سفارتخانہ بند کرنے کا اعلان
ٹرمپ انتظامیہ کی ایران پر نئی پابندیاں، ہانگ کانگ کے دو ادارے بھی شامل
ٹرمپ انتظامیہ کی ایران پر نئی پابندیاں، ہانگ کانگ کے دو ادارے بھی شامل
اٹک جیل میں قیدی پر مبینہ تشدد، 5 افسران معطل، سپرنٹنڈنٹ کا تبادلہ